1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان کی وجہ سے افغانستان میں عدم تحفظ، IISS کا الزام

15 ستمبر 2009

لندن میں قائم ایک تھنک ٹینک انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ فار اسٹریٹیجک اسٹڈیز IISS نے بین الاقوامی حالات پر منگل کے روز اپنا سالانہ تجزیہ جاری کیاہے۔ اس تجزیے میں افغانستان میں عدم تحفظ کا ذمہ دار پاکستان کو قرار دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/JhGv
تصویر: AP

IISS کے سالانہ تجزیے میں دنیا کے مختلف حصوں کی سیاسی صورتحال کے علاوہ عالمی اقتصادی بحران ، یورپ میں توانائی کی صورتحال، میکسیکو میں منشیات کی اسمگلنگ اور روس کے باقی دنیا کے ساتھ تعلقات سمیت کئی دیگر بین الاقوامی معاملات پر تحقیقی رپورٹیں شامل کی گئی ہیں۔ تاہم اس سالانہ تجزیے میں سیکیورٹی کے حوالے سے دو موضوعات کو بہت اہم قرار دیا گیا ہے، جن میں پاکستان اور افغانستان میں طالبان کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں کے علاوہ ایران اور شمالی کوریا کے نیوکلیئر پروگرام کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال بھی شامل ہے۔

Pakistan schwere Gefechte Armee gegenTaliban
افغانستان میں عدم استحکام کی ذمہ داری ابھی تک پاکستان پر عائد ہوتی ہے، IISS کا الزامتصویر: AP

آئی آئی ایس ایس کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں عدم استحکام کی ذمہ داری ابھی تک پاکستان پر عائد ہوتی ہے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2001 میں امریکی قیادت میں کی جانے والی کارروائی کے بعد القاعدہ سے تعلق رکھنے والے اہم طالبان لیڈر افغانستان سے فرار ہوکر پاکستان چلے گئے تھے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے قبائلی علاقے اب ان طالبان کے لئے اہم میدان جنگ بن گئے ہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ القاعدہ کی طرف سے افغانستان میں اپنی طاقت کھونے کے بعد دوسرا ٹھکانہ بنانے کے لئے کی جانے والی کوششوں میں پاکستان سب سے اہم میدان جنگ ہے۔

آئی آئی ایس ایس نے دہشت گردی کے خلاف بین الاقوامی کوششوں کی وجہ سے پاکستان کے قبائلی علاقوں میں طالبان کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کو حالیہ برسوں کا اہم واقعہ قرار دیا ہے۔ اس تھنک ٹینک کے مطابق اس صورتحال کے بعد پاکستان اور افغانستان میں سیکیورٹی کو بہتربنانے کے لئے ضروری ہے کہ پاکستان، افغانستان اور دیگر متعلقہ طاقتوں کے درمیان انٹیلی جنس کے حوالے سے تعاون بڑھایا جائے۔

پاکستان نے اپریل میں ملک کے بونیر، لوئردیر اور سوات ڈسٹرکٹس میں طالبان عسکریت پسندوں کے خلاف فوجی کارروائی کی تھی جس سے پچیس لاکھ سے زائد افراد علاقے سے ہجرت کرنے پر مجبور ہوگئے تھے۔ ان علاقوں میں حکومت کے کنٹرول کے بعد یہ متاثرین اب اپنے گھروں کو واپس جاچکے ہیں۔ اس وقت پاکستانی سیکیورٹی فورسز شمالی مغربی صوبے کے نواحی قبائلی علاقے وزیرستان میں طالبان عسکریت پسندوں کے خلاف عمل پیرا ہیں۔

انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ فار اسٹریٹیجک اسٹڈیز کے مطابق اگر پاکستان عسکریت پسندوں کے خلاف اپنی جنگ میں کامیاب ہوجاتا ہے تو اس سے افغانستان میں سلامتی کی صورتحال میں بہتری آسکتی ہے۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: مقبول ملک