1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاک بھارت کشیدگی بڑھنے کے امکانات

شکور رحیم، اسلام آباد25 جنوری 2009

نئی دلی میں پاکستانی ہائی کمشنر شاہد ملک کو مبینہ دھمکی آمیز ای میل موصول ہونے کے بعد حکومت نے بھارت سے پاکستانی سفارتی عملے کی سیکورٹی بڑھانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/Gg3l
وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ جنگ مسائل کا حل نہیں ہےتصویر: AP

بھارتی پولیس کی جانب سے نئی دہلی میں دو مبینہ پاکستانی دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کے معاملے پر بھی پاکستان میں شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔ اس ضمن میں دفتر خارجہ کے ترجمان محمد صادق نے اتوار کو اس امر کی تصدیق کی کہ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنر شاہد ملک کو دھمکی آمیز ای میل موصول ہوئی ہے۔

سرکاری ٹیلی ویژن کے ساتھ بات کرتے ہوئے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے اس حوالے سے بھارتی حکام کو نہ صرف آگاہ کر دیا ہے بلکہ ان سے نئی دلی میں تعینات پاکستانی سفارتکاروں ، خصوصاً ہائی کمشنر کی سیکورٹی میں اضافے کا مطالبہ بھی کیا ہے، ادھر ماہرین کے خیال میں موجودہ صورتحال کے تناظر میں مذکورہ نوعیت کے پیغامات پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کا سبب بن سکتے ہیں اور یہ کہ دونوں حکومتوں کو چاہئے کہ وہ اس مسئلے پر تحمل کا مظاہرہ کریں۔ اس حوالے سے سابق سیکرٹری خارجہ شمشاد احمد کا کہنا ہے : ” انتہا پسند سمجھ لیجئے یا گمراہ لوگ وہ اس قسم کی دھمکیاں دیتے ہیں اور سفارتکاروں کی زندگی میں اس قسم کے مواقع اکثر آتے رہتے ہیں لیکن جو مقامی حکومتیں ہوتی ہیں وہ اپنا فرض پورا کرتی ہیں اور مجھے یقین ہے کہ بھارتی حکومت بھی اپنا فرض پورا کرے گی اور خاص طور پر جن لوگوں نے اس کی قسم کی دھمکی دی ہے ان کے خلاف جو بھی اقدامات کئے جائیں گے“۔

ادھر اتوار ہی کے روز پاک بھارت تعلقات میں اس وقت مزید تناﺅ دیکھنے میں آیا جب بھارتی پولیس نے نئی دلی میں دو مبینہ پاکستانی دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا۔ اس حوالے سے پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سیکرٹری اطلاعات احسن اقبال نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہو ئے کہاکہ ”یقینا ایک فکر کی بات ہے اور میں امید کرتا ہوں کہ بھارت کی حکومت ایسی کوئی کارروائی نہیں کرے گی کہ جس سے اعتماد سازی کی جو فضاء بن رہی ہے اس کو مزید دھچکا لگے۔ اس موقع پر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئے ،بھارت کے اندر انتخابات ہو رہے ہیں اور جو بھارت کی سیکورٹی اور انٹیلی جنس کی کمزوریاں ہیں ان کو وہاں کی قیادت کو تسلیم کرتے ہوئے انہیں دور کرنا چاہئے بجائے یہ کہ وہ اپنی کمزوریوں کی ذمہ داری پاکستان پر عائد کریں“۔

دریں اثناء پاکستانی وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے ملتان میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ مسائل کا حل نہیں اور یہ کہ پاکستان اور بھارت کو مل کر اپنے عوام کی بہتری کےلئے کام کرنا ہوگا ، وزیر اعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ ممبئی حملوں کی تحقیقاتی رپورٹ پر بھارت سمیت پوری دنیا کو اعتماد میں لیا جائے گا۔