1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پرانے آئی فون جان بوجھ کر سست کرنے پر ایپل کے خلاف مقدمات

شمشیر حیدر
25 دسمبر 2017

حال ہی میں ایپل کمپنی نے تصدیق کی تھی کہ اس نے نئے آپریٹنگ سسٹم کے ذریعے پرانے آئی فون جان بوجھ کر سست کیے تھے۔ ایپل کے مطابق اس کا مقصد پرانے آئی فون کی بیٹری کی زندگی طویل کرنا تھا تاہم اب ایپل کو مقدمات کا سامنا ہے۔

https://p.dw.com/p/2pvZk
Australien Erste Kunden kaufen iPhone X
تصویر: Reuters/D. Gray

آئی فون بنانے والی کمپنی ایپل کے صارفین اور ٹیکنالوجی ماہرین کافی مدت سے اس شبے کا اظہار کر رہے تھے کہ آئی فون کے نئے ماڈل جاری کیے جانے کے بعد پرانے فون سست کر دیے جاتے ہیں۔ اس شبے کا اظہار بھی کیا جا رہا تھا کہ ایپل کے نئے فون کی فروخت میں اضافے کے لیے ایپل کمپنی جان بوجھ کر پرانے فون سست کر دیتی ہے۔

’کمان سے نکلا تیر‘ واپس لانا ممکن، واٹس ایپ کا نیا فیچر

انڈیا میں موبائل ایپس سے معذور افراد کی زندگیوں میں رنگ

ایپل نے حال ہی میں ان خبروں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ نئے آپریٹنگ سسٹم کی مدد سے جان بوجھ کر آئی فون کے پرانے ماڈل سست کیے جاتے ہیں تاہم کمپنی نے اپنے ان اقدامات کا جواز دیتے ہوئے یہ بھی کہا تھا اس کا مقصد ان پرانے فونوں کی بیٹری کی مدت بڑھانا ہے۔

فون میں استعمال کی جانے والی لیتھیم آئن بیٹریوں کی وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔ ایپل کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا، ’’ہمارا مقصد اپنے صارفین کے لیے بہترین تجربہ فراہم کرنا ہے جس میں ڈیوائسز کی مجموعی کارکردگی اور بیٹری کی مدت بڑھانا بھی شامل ہے۔‘‘ کمپنی کے مطابق سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کی مدد سے آئی فون چھ اور سات سیریز اور آئی فون ایس ای جیسے ماڈلز کی کارکردگی متاثر ہوئی تھی۔

ایپل کی وضاحت کے باوجود صارفین اسے تسلیم کرنے میں اس لیے بھی ہچکچاہٹ کا شکار ہیں کہ اگر یہ واقعی سچ ہے تو کمپنی اس معاملے میں اتنی رازداری سے کام نہ لیتی۔ کئی امریکی ریاستوں میں آئی فون صارفین  ایپل کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے لیے عدالت سے رجوع کر چکے ہیں۔

امریکی ریاست شکاگو میں پانچ آئی فون صارفین کی جانب سے دائر کردہ مقدمے میں ایسے ہی شکوک و شبہات کی بنا پر کہا گیا ہے کہ ’’ایپل کی جانب سے جان بوجھ کر ڈیواسز سست کرنے کا مقصد اس فراڈ کے ذریعے صارفین کو نیا فون خریدنے پر مجبور کرنا تھا۔‘‘ ایک صارف نے یہ موقف بھی اختیار کیا ہے کہ فون سست ہونے پر اس نے کسٹمر کیئر سے بارہا رابطہ کیا لیکن کسی نے اسے یہ نہیں بتایا کہ فون کی بیٹری تبدیل کرنے سے اس کی کارکردگی بہتر ہو جائے گی۔‘‘ اسی وجہ سے تنگ آ کر آخر اس نے آئی فون ایٹ خرید لیا۔

ٹیکنالوجی کی تجزیہ نگار کیرولینا میلانیسی کا کہنا ہے کہ انہیں ایپل کی جانب سے فراہم کردہ وضاحت پر کوئی شبہ نہیں ہے لیکن اگر کمپنی رازداری اختیار کرنے کی بجائے اعلانیہ ایسا کرتی تو صارفین کے اعتماد کو ٹھیس نہ پہنچتی۔

سمارٹ فون کرہٴ ارض کے لیے اتنے بھی سمارٹ نہیں

سی آئی اے آئی فون ہیک کر کے جاسوسی کرتی رہی، وکی لیکس

نئے آئی فون میں نیا کیا ہے؟