1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پرتگال کے انتخابات ، اپوزیشن کی جیت

6 جون 2011

یورپی ملک پرتگال کے پارلیمانی انتخابات میں اپوزیشن سوشل ڈیموکریٹک پارٹیPSD نے کامیابی حاصل کر لی ہے۔ وزیر اعظم یوزے سوکراٹیس نے شکست کا اعتراف کرتے ہوئے پارٹی سربراہ کے عہدے سے استعفٰی دے دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/11UuH
سیاسی جماعت PSD کے سربراہ Passos Coelhoتصویر: picture alliance/dpa

پرتگال میں اتوار کو منعقد ہوئے قبل از وقت پارلیمانی انتخابات کے سرکاری نتائج کے مطابق اپوزیشن پارٹی نے 39 فیصد ووٹ حاصل کیے جبکہ حکمران سوشلسٹ پارٹی کو28 فیصد ووٹ ملے۔ ابتدائی سرکاری نتائج کے مطابق یہ واضح ہوگیا ہے کہ اب PSD قدامت پسند جماعت CDS-PP کے ساتھ مل کرحکومت بنا سکتی ہے۔

سوشل ڈیموکریٹس کو 105 نشستوں پر کامیابی ہوئی جبکہ CDS نے 24 نشستیں اپنے نام کیں۔ دوسری طرف حکمران سیاسی جماعت کو 74 نشستوں پر کامیابی ملی، جو گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں 24 کم ہیں۔ پرتگال کی پارلیمان میں کل نشستوں کی تعداد 230 ہے۔

ان انتخابات میں واضح کامیابی حاصل کرنے والی سیاسی جماعت PSD کے سربراہ Passos Coelho نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ان کی جماعت ملک کو اقتصادی بحران سے نکالنے میں کامیاب ہو گی۔’ میں بھر پور کوشش کروں گا کہ ایک اکثریتی حکومت بنائی جائے، جو آئندہ چار برس کے دوران ملک کو اقتصادی استحکام کی راہوں پر گامزن کر سکے‘۔ انہوں نے کہا کہ نئی حکومت ملک میں بچتی منصوبوں پر عملدرآمد کرے گی۔

Portugal / Wahl / Jose Socrates / NO-FLASH
وزیر اعظم یوزے سوکراٹیس نے شکست کا اعتراف کر لیا ہےتصویر: AP

پرتگال نے ملکی اقتصادیات کی ابتر صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے یورپی یونین اور آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پیکیج لے رکھا ہے، جس کے بدلے میں لزبن حکومت ملکی معیشت کو مستحکم بنانے کے لیے وسیع پیمانے پر بچتی اقدامات کرنے کی پابند ہے۔ اسی اقتصادی بحران کے نتیجے میں رواں برس مارچ میں لزبن حکومت گر گئی تھی۔

ابتدائی سرکاری نتائج کے سامنے آنے کے بعد Coelho نے کہا کہ پرتگالی عوام نے نہ صرف ان کی سیاسی جماعت میں اعتماد ظاہرکیا ہے بلکہ انہیں مستقبل میں ایک امید بھی نظر آ رہی ہے۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ انتخابات کے نتائج سے واضح ہو گیا ہے کہ پرتگالی عوام کی ایک بڑی تعداد گزشتہ چھ برسوں سے اقتدار سنبھالے ہوئی سوشلسٹ پارٹی کو ملکی اقتصادی بحران کا ذمہ دار سمجھتی ہے۔

وزیراعظم سوکراٹیس کی حکومت ملک میں بچتی اقدامات پر عملدرآمد کرنے میں ناکام ہو گئی تھی، جس کے نتیجے میں سوکراٹیس مارچ میں وزیر اعظم کے عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے۔ تاہم نئی حکومت سازی تک وہ ملک کے نگران وزیر اعظم کے طور پر اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔ انہوں نے ان انتخابات میں شکست تسلیم کرتے ہوئے پارٹی سربراہ کے عہدے سے بھی استعفٰی دے دیا ہے۔

دائیں بازو کی طرف جھکاؤ رکھنے والی اعتدال پسند سیاسی اتحاد کے حکومت میں آنے کے بعد ملکی اقتصادیات میں بہتری کی امید کی جا رہی ہے۔ تاہم اس یورپی ملک کو اب بھی بے روزگاری کے حوالے سے شدید بحران کا سامنا ہے جبکہ اندازوں کے مطابق رواں اور آئندہ برس کے دوران ملکی معیشت میں دو فیصد کی کمی متوقع ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں