1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پشاور میں سینئر ڈاکٹرکے اغواء کے خلاف احتجاج

11 اکتوبر 2010

صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاورسے اغواء ہونے والے سینئر ڈاکٹر انتخاب عالم کی بازیابی میں حکومت تاحال کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔

https://p.dw.com/p/PbaM
دہشت گردی اور اغوا کے واقعات نے ڈاکٹروں کے حالات کار کو قطعی غیر محفوظ بنا دیا ہےتصویر: AP

صوبے بھرکے ڈاکٹر حکومت کے اس ناکامی پر سراپا احتجاج ہیں اور صوبے کے تین بڑے ہسپتالوں میں علامتی ہڑتال کی جا رہی ہے۔ لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں ہونے والے ڈاکٹروں کی جنرل باڈی اجلاس نے تمام ہسپتالوں اور نجی کلینکس میں روزانہ دو گھنٹے کی ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

ڈاکٹروں کی صوبائی ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر شاہ سوار کا کہنا ہے کہ حکومت ڈاکٹروں سمیت اعلیٰ تعلیم یافتہ طبقے کو سکیورٹی فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کی تنظیم نے حکومت کو دو دن کی مہلت دی ہے اور اگر اس دوران ڈاکٹر انتخاب عالم بازیاب نہ ہو سکے تو لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں ہڑتال کے علاوہ نجی کلینکس اور ہسپتالوں میں تمام پرائیوٹ رومز بھی بند کر دئے جائیں گے۔

اس ہڑتال میں پشاور کے علاوہ کوہاٹ، ڈیرہ اسماعیل خان، سوات، ایبٹ آباد اورصوبے کے دیگر اضلاع کے ڈاکٹر بھی شامل ہوگئے ہیں۔ ڈاکٹروں کی صوبائی تنظیم کے جنرل باڈ ی اجلاس میں دو ہزار سے زائد ڈاکٹروں نے شرکت کی، جنہوں نے اس بارے میں حکومتی بےحسی کے خلاف احتجاج بھی کیا۔

Opfer des Luftangriffs in Kunduz
ڈاکٹروں کی اعلان کردہ ہڑتال سے مریضوں کا علاج بھی متاثر ہو گاتصویر: dpa

اس موقع پرموجود سینئر ڈاکٹر اور پروونشل ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر اشفاق خان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹروں کے تحفظ میں حکومتی عدم دلچسپی نے انہیں اور ان کے ساتھیوں کو احتجاج پر مجبور کر دیا ہے۔

صوبہ خیبر پختونخوا میں ایک عرصے سے سینئر ڈاکٹروں اور یونیورسٹی پروفیسروں کو اغواء اور قتل کیا جا رہا ہے۔ اس سے قبل لیڈی ریڈنگ ہسپتال کی ڈاکٹر گلالئی قاتلانہ حملے میں بری طرح زخمی ہوئیں جبکہ گزشتہ ہفتے ڈاکٹر فاروق خان کو نامعلوم افراد نے گولی مارکر قتل کر دیا۔

اسی طرح یونیورسٹی پروفیسر بھی اغواء برائے تاوان کی کارروائیوں کا نشانہ بنتے ہیں۔ اب تک تین یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر اغواء یا قتل ہو چکے ہیں۔ ان حالات سے صوبے بھر کے ڈاکٹر پریشان ہیں، جس کی وجہ سے انہوں نے حکومت پر دباﺅ ڈالنے کے لئے تیرہ اکتوبر تک کی ڈیڈ لائن دی ہے۔

دوسری جانب پشاورکے نواحی علاقوں میں ڈاکٹر انتخاب عالم کی بازیابی کے لئے سکیورٹی فورسز نے سرچ آپریشن کے دوران درجنوں مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا۔ پشاورکے نواح میں واقع نیم قبائلی پٹی کی وجہ سے امن و امان کی صورتحال آئے روز بگڑتی جا رہی ہے۔ ان قبائلی علاقوں میں حکومتی عملدداری نہ ہونے کے برابر ہے۔

رپورٹ: فریداللہ خان، پشاور

ادارت: عصمت جبیں

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں