1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’پوسٹ مارٹم کے وقت مردہ اٹھ بیٹھا مگر پھر مر گیا‘

عاطف توقیر14 اکتوبر 2015

بھارت میں ایک شخص نے ہسپتال کے عملے کو اس وقت حیران کر دیا، جب پوسٹ مارٹم سے چند لمحے قبل اس نے آنکھیں کھول دیں، تاہم بعد میں یہ شخص دوبارہ مر گیا۔

https://p.dw.com/p/1GntR
Indien Tuberkulose Krankenhaus in Mumbai
تصویر: Reuters/D. Siddiqui

بدھ کے روز بھارتی طبی حکام نے بتایا کہ ایک شخص کو پوسٹ مارٹم کے لیے ٹیبل پر لٹایا گیا اور ابھی طبی عملہ ’آٹوپسی‘ کا عمل شروع ہی کرنے والا تھا کہ اس شخص نے آنکھیں کھول دیں، تاہم بعد میں یہ شخص مر گیا۔

حکام کے مطابق پرکاش نامی یہ بے گھر شخص پولیس کو بے ہوشی کی حالت میں ملا تھا اور اس کے جسم میں متعدد طرح کے انفیکشنز پائے گئے تھے۔ اتوار کو ممبئی کے ایک ہسپتال میں ڈاکٹروں نے غلطی سے اس کی موت کا سرٹیفیکیٹ جاری کر دیا، تاہم یہ شخص اس وقت تک مرا نہیں تھا۔

بتایا گیا ہے کہ پوسٹ مارٹم کا عمل ابھی شروع ہوا ہی چاہتا تھا کہ اچانک اس شخص نے سانس لینا شروع کر دی۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس شخص نے اچانک سانس لینا شروع کی، تو ہسپتال کا عملہ ابتدا میں خوف کا شکار ہو گیا، تاہم بعد میں فوری طور پر اس شخص کو انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں منتقل کیا گیا۔

پولیس اور ڈاکٹروں نے اس سلسلے میں موت کے غلط سرٹیفیکیٹ کے اجرا کا الزام ایک دوسرے پر عائد کیا ہے، تاہم بدھ کے روز ان کا متفقہ طور پر کہنا تھا کہ اس شخص کو جس شدید طرز کے انفیکشنز کا سامنا تھا، ان کی موجودگی میں اس کا زندہ رہنا ویسے بھی ناممکن تھا۔

ممبئی پولیس کے ڈپٹی کمشنر نے اس شخص کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا، ’جی یہ شخص فوت ہو چکا ہے۔‘

ہسپتال ذرائع کے مطابق اس شخص کی موت کی اصل وجہ کیا ہوئی، اس بارے میں وضاحت پوسٹ مارٹم کے بعد ہی پیش کی جا سکے گی۔