1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وارسا میں قوم پرستوں کے مارچ پر پابندی

8 نومبر 2018

پولستانی دارالحکومت وارسا کی انتظامیہ نے ملک کے یوم آزادی کے موقع پر شہر میں قوم پرستوں کے مارچ پر پابندی عائد کر دی ہے۔ شہر کے میئر کے مطابق اس پابندی کا مقصد ’نسل پرستی‘ کے واقعات کا انسداد کرنا ہے۔

https://p.dw.com/p/37sp0
Polen | Warschau verbietet Nationalistenmarsch am Unabhängigkeitstag
تصویر: Reuters/Agenzia Gazeta

وارسا کی میئر چاہتی ہیں کہ گزشتہ برس کے یوم آزادی کے موقع پر ایسی ایک پریڈ کی وجہ سے ہونے والے نسل پرستانہ واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں۔ پولینڈ میں اتوار کے روز یوم آزادی کی تقریبات منائی جانا ہیں تاہم اب وارسا میں قوم پرست افراد کے مارچ پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

سالوینی یورپی کمیشن کی سربراہی کے ’خواہش مند‘

بھارت کو فاشسٹ حکومت کا سامنا ہے، ارندَھتی رائے

میئر ہانا گرونکیویچز والٹز نے کہا، ’’اپنی آزادی واپس حاصل کرنے کی سوویں سال گرہ کی تقریبات منانے کا یہ کوئی طریقہ نہیں ہے۔ وارسا پہلے ہی جارحانہ قوم پرستی سے متاثر ہو چکا ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ اس مارچ کے حوالے سے سلامتی کے خدشات نے بھی انہیں اس فیصلے پر مجبور کیا۔

اس سے قبل پولستانی قوم پرستوں اور انتہائی دائیں بازو کی تنظیموں نے کہا تھا کہ وہ رواں برس یوم آزادی کے موقع پر ایک بڑا مارچ کریں گے، جس میں ایک لاکھ تا ڈھائی لاکھ افراد شریک ہوں گے۔

قوم پرستوں نے گزشتہ برس یوم آزادی کی تقریبات کے موقع پر بھی وارسا کی سڑکوں پر مارچ کیا تھا، جس میں قریب ساٹھ ہزار افراد شریک ہوئے تھے۔ اس مارچ میں نسل پرستانہ نعروں کے علاوہ مسلم مخالف بینرز بھی شامل کیے گئے تھے، جس پر بین الاقوامی برداری کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا تھا۔

انتہائی دائیں بازو کی جماعت لا اینڈ جسٹس پارٹی PiS نے دوسری جانب اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ ایک علیحدہ مارچ کا انتظام کرے گی۔

اتوار کے روز پولینڈ اپنی آزادی کے سوویں سال گرہ منا رہا ہے۔ پولینڈ کی سرزمین سن 1918 تک مختلف سلطنتوں میں تقسیم رہی تھی۔

الیگزنڈر مِشائل پیئرسن، ع ت، ع ب