1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پوٹن ’داعش‘ سے زیادہ خطرناک ہیں، میککین

30 مئی 2017

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی ٹیم کے روس کے ساتھ مبینہ تعلقات کے بارے میں پہلے ہی تفتیش جاری ہے۔ ایسے میں امریکی سینیٹر جان میککین نے روسی صدر ولادی میر پوٹن کو داعش سے بڑا خطرہ قرار دے دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2dopO
Münchner Sicherheitskonferenz
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Balk

تجربہ کار امریکی سینیٹر جان میککین نےآسٹریلین براڈ کاسٹنگ کارپوریشن (اے بی سی) سے گفتگو میں کہا، ’’میرے خیال میں عالمی سلامتی کے لیے پوٹن دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ یا داعش سے بڑا خطرہ ہیں۔‘‘ میککین اپنی ہی ریپبلکن پارٹی کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سب سے بڑے ناقد ہیں۔ ان کے بقول امریکی انتخابات میں مبینہ روسی مداخلت جمہوریت کے لیے خطرناک ہے۔

میککین نے کہا کہ ان کے خیال میں اسلامک اسٹیٹ خوفناک چیزیں کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، ’’مگر روسی (امریکا میں) جمہوریت کی بنیادوں کو برباد کرنے کی کوششیں کرتے رہے ہیں اور ابھی بھی کر رہے ہیں۔ اور ایسا امریکی انتخابات کے نتائج کو تبدیل کرنے کے لیے کیا گیا۔‘‘

’’ماسکو نے فرانسیسی صدارتی انتخابات پر بھی اثر انداز ہونے کی کوشش کی تھی۔‘‘
تصویر: picture-allianbce/AP Photo/A. Zemlianichenko

میککین نے اپنے اس بیان میں تسلیم کیا کہ ان کے پاس اپنے دعووں کو ثابت کرنے کے لیے کوئی ثبوت تو نہیں ہیں لیکن روس نے ایسا کیا ہے اور کر رہا ہے، ’’ماسکو نے فرانسیسی صدارتی انتخابات پر بھی اثر انداز ہونے کی کوشش کی تھی۔‘‘

 میککین کا یہ بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے، جب ٹرمپ کی انتخابی ٹیم پر روس کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے الزام تراشی کی جا رہی ہے۔ میککین کہتے ہیں، ’’میری نظر میں یوکرائن جیسے خود مختار ملک کو غیر مستحکم کرنے والے پوٹن بالٹک ریاستوں پر بھی دباؤ ڈال رہے ہیں۔ میں روسیوں کو اب تک کا سب بڑا خطرہ تصور کرتا ہوں۔‘‘

روس کے ساتھ مبینہ تعلقات کے معاملے کی چھان بین کے لیے امریکی سینیٹ اور انٹیلیجنس کمیٹی اپنی اپنی جانب سے تحقیقات کر رہی ہیں۔ اسی دوران ٹرمپ کے داماد جیرڈ کوشنر پر یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے روس کے ساتھ ایک خفیہ لنک بنانے کا مشورہ دیا تھا۔ ٹرمپ نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔