1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چار سالہ بنگالی بچہ پُر اسرار بیماری میں مبتلا

صائمہ حیدر9 اگست 2016

ایک چار سالہ بنگالی بچہ ایک ایسی پُر اسرار بیماری میں مبتلا ہے، جس میں وہ بچے کے بجائے ایک بوڑھا انسان نظر آتا ہے۔ اس بچے کے اہل خانہ اور ڈاکٹرز کے مطابق اسے جانچ کے لیے ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1JeRx
Bayezid Shikdar Bangladesch Krankheit Kleinkind
با یزید جسم اور چہرے پر لٹکتی ہوئی اضافی کھال کے ساتھ پیدا ہوا ہےتصویر: Getty Images/AFP

ڈھاکا کے سب سے بڑے ہسپتال کے ڈاکٹرز با یزید شکدر نامی اس بچے کی حالت زار کا علم ہونے کے بعد اس کے مرض کی بلا معاوضہ تشخیص اور علاج پر رضامند ہو گئے ہیں۔ بایزید شکدر کا تعلق ایک غریب کسان گھرانے سے ہے۔ با یزید جسم اور چہرے پر لٹکتی ہوئی اضافی کھال کے ساتھ پیدا ہوا ہے۔ اس کے علاوہ وہ دل سے متعلق اور سماعت و بصارت کے مسائل سے بھی دو چار ہے۔

با یزید کے والد لابلو شکدر کا کہنا ہے کہ اب تک کئی ایک ڈاکٹرز ان کے بیٹے کی اس حالت کی وجہ معلوم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ شکدر نے ڈھاکا کے میڈیکل کالج ہسپتال میں خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا ،’’ہم نے مقامی ہسپتالوں میں اس کے علاج کے لیے اپنی زمین بیچ دی۔ اس کے علاوہ ہم اسے روحانی علاج کرنے والوں اور حکیموں کے پاس بھی لے کر جا چکے ہیں لیکن اس کی حالت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ یہ ہسپتال ہماری آخری امید ہے۔‘‘ ڈاکٹرز نے ابتدائی طور پر شبہ ظاہر کیا ہے کہ بایزید ’پروجیریا ‘ نامی بیماری میں مبتلا ہو سکتا ہے۔

Bayezid Shikdar Bangladesch Krankheit Kleinkind
بایزید کی والدہ کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے پہلی مرتبہ اپنے بیٹے کو اس حالت میں دیکھا تو وہ کھال کی ایک پوٹلی بنا ہوا تھاتصویر: Getty Images/AFP

اس بیماری میں پیدائش کے فوراً بعد تیزی سے اور قبل از وقت عمر میں اضافہ ہوتا ہے جو صحت کے معاملات میں مزید پیچیدگیوں کا سبب بنتا ہے۔ ہالی ووڈ کی ایک فلم ’دی کیوریس کیس آف بنجمن بٹن ‘ نامی فلم بھی انسانی جسم میں پیدا ہونے والے ایک ایسے ہی انوکھےجینیاتی خلل پر بنائی گئی تھی۔ ڈھاکا کے میڈیکل کالج ہسپتال کے’برن اینڈ پلاسٹک سرجری یونٹ‘ کے سربراہ ڈاکٹر ابو الکلام کے مطابق پروجیریا میں وقت کے ساتھ ساتھ عمر بڑھنے کے عمل میں تیزی آتی ہے۔ تاہم بایزید کے والدین کا کہنا ہے کہ اس کے عمر میں اضافے کا عمل حال ہی میں رک گیا ہے اور بہتری کی علامات ظاہر ہو رہی ہیں۔

ڈاکٹر ابولکلام کا کہنا تھا،’’ہم اس کی حالت کی جانچ پڑتال کر رہے ہیں۔ کھال کے لٹکنے کے علاوہ بایزید کو دل، کانوں، آنکھوں اور عضو تناسل میں بھی مسائل ہیں۔‘‘ ڈاکٹرز کی رائے میں بایزید کی اس جینیاتی حالت کی وجہ قریبی رشتہ داروں میں شادیاں ہونا بھی ہو سکتی ہے۔ بنگلہ دیش کے دیہی علاقوں میں یہ رواج عام ہے۔

Abul Vajondar Tree Man Baummann Bangladesch Dhaka
اسی ہسپتال کے ڈاکٹرز ایک ایسے چھبیس سالہ شخص کا علاج بھی کرتے رہے ہیں جسے ’’ٹری مین ‘‘ کا نام دیا گیا تھاتصویر: picture-alliance/dpa/S.Ramany

بایزید کی والدہ خاتون کا تاہم اصرار ہے کہ ان کا بچہ دوسرے بچوں کی طرح عام بچہ ہی تھا۔ گزشتہ ہفتے کے اختتام پر بایزید کی پُر اسرار بیماری کا معاملہ بنگلہ دیش کے ذرائع ابلاغ میں آنےکے بعد اس کی والدہ نے اے ایف پی کو بتایا،’’میرا بیٹا مچھلی اور چاول بہت شوق سے کھاتا ہے۔ وہ اپنے کزنز کے ساتھ فٹ بال اور چھپن چھپائی بھی کھیلتا ہے۔‘‘ خاتون کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے پہلی مرتبہ اپنے بیٹے کو اس حالت میں دیکھا تو وہ کھال کی ایک پوٹلی بنا ہوا تھا۔ لیکن ان کا خیال تھا کہ وہ جلد ہی ٹھیک ہو جائے گا۔

خیال رہے کہ اسی ہسپتال کے ڈاکٹرز ایک چھبیس سالہ شخص کا علاج بھی کرتے رہے ہیں جسے ’’ٹری مین ‘‘ کا نام دیا گیا تھا۔ اس شخص کے ہاتھوں اور پیروں پر عجیب و غریب اور بڑے پیمانے پر درخت کی چھال کے جیسی نشو و نما ہو گئی تھی۔