1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چاند پر انسانی قدم، حقیقت یا ڈرامہ

20 جولائی 2009

40 سال قبل امریکی خلانورد نیل آرمسٹرانگ نے گرد سے اٹی ہوئی جس سرزمین پر قدم رکھا تھا، کیا وہ چاند کی سطح تھی یا یہ ہالی وڈ کے کسی سٹوڈیو میں تخلیق کیا گیا ایک تصور تھا؟ بہت سے لوگوں کی نظر میں یہ حقیقت آج بھی افسانہ ہے۔

https://p.dw.com/p/ItIJ
ناقدین کی رائے میں چاند کی سطح پر امریکی پرچم کا لہرانا تعجب کی بات ہےتصویر: AP

ناقدین ناسا کے سائنسدانوں کے عظیم شاہکار اپالو گیارہ کو ہالی وڈ کے ڈائریکٹروں کی شاندار تخلیق سے تعبیر کرتے ہیں۔ اس سفر اور چاند پر انسانی قدم کو متنازعہ ماننے والوں کی نظر میں ناسا کی جانب سے جاری کی گئی تصاویر میں کئی نقائص ہیں، جن سے ایسا لگتا ہے کہ جیسے چالیس سال قبل انسان سچ مچ چاند پر نہیں پہنچا تھا۔

اس سفر کی حقیقت سے انکار کرنے والوں کا خیال ہے کہ تصاویر میں خلانوردوں کے سائے مختلف سائز کے ہیں اور چاند کی سطح پر اندھیرا دکھایا گیا ہے۔ ان افراد کا یہ بھی کہنا ہے کہ چاند کی سطح پر لی گئی ان تصاویر میں آسمان تو نمایاں ہے مگر وہاں کوئی ایک بھی ستارہ دکھائی نہیں دے رہا حالانکہ ہوا کی غیر موجودگی اور آلودگی سے پاک اس فضا میں آسمان پر ستاروں کی تعداد زیادہ بھی دکھائی دینی چاہئے تھی اور انہیں چمکنا بھی زیادہ چاہئے تھا۔ ان لوگوں کا یہ بھی خیال ہے کہ ناسا کی ویڈیو میں خلانورد جب امریکی پرچم چاند کی سطح پر گاڑ دیتے ہیں تو وہ لہراتا ہے جب کہ چاند پر ہوا کی غیر موجودگی میں ایسا ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھا۔

چاند کی تسخیر کو نہ ماننے والے ایک نکتہ یہ بھی اٹھاتے ہیں کہ اس ویڈیو میں ایک خلانورد جب زمین پر گرتا ہے تو اسے دوتین مرتبہ اٹھنے کی کوشش کرنا پڑتی ہے۔ چاند پر کم کشش ثقل کی وجہ سے ایسا ہونا خود ایک تعجب کی بات ہے۔ ان لوگوں کا اصرار رہا ہے کہ ان تمام نکات کی موجودگی میں چاند کو مسخر ماننا ناممکن ہے اور یہ تمام تصاویر اور ویڈیوز ہالی وڈ کے کسی بڑے اسٹوڈیو کا شاخسانہ ہیں۔

خلائی تحقیق کا امریکی ادارہ ناسا کئی مرتبہ ان سوالات کے جوابات دے چکا ہے۔ ناسا کا کہنا ہے کہ امریکی پرچم کا لہرانا خلانورد کے پرچم کو چھونے کے باعث ہوا تھا۔ ناسا کا یہ بھی کہنا ہے کہ چاند کی سطح پر سورج کی ایک سمت سے آتی ہوئی روشنی خلانوردوں کے سایوں کی قامت میں تبدیلی کی وجہ تھی اور خلانورد کا گرکر نہ اٹھ پانا کشش ثقل کی وجہ سے نہیں بلکہ اس لباس کی وجہ سے تھا، جو توازن قائم کرنے کے سلسلے میں خلانورد کی راہ میں رکاوٹ بن رہا تھا۔

ان تمام تر توجیہات کے باوجود چاند پر انسان کے نہ پہنچنے پر مصر لوگ کسی صورت ماننے کو تیار دکھائی نہیں دیتے لیکن اس سفر کو حقیقت ماننے والے اس کے حق میں سب سے بڑی دلیل سرد جنگ کو گردانتے ہیں۔ ان لوگوں کا خیال ہے کہ 1969ء میں امریکہ اور سوویت یونین کی سرد جنگ جس سطح پر جاری تھی، اس میں سوویت یونین امریکی خلائی تحقیق پر کڑی نگاہ رکھے ہوئے تھا اور اگریہ سفر حقیقت نہ ہوتا تو سب سے پہلے یہ بھانڈا پھوڑنے والا سویت یونین ہی ہوتا۔ ان لوگوں کا خیال ہے کہ سویت یونین بھی اس دور میں انسان کو چاند پر اتارنے میں پہل کرنے کی دھن میں تھا تاہم امریکہ نے یہ بازی مار لی اور اِس کامیابی کا سوویت یونین کو بھی اقرار کرنا پڑا۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : امجد علی