1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چلی کی ایئر فورس کا طیارہ تباہ

3 ستمبر 2011

چلی کی ایئر فورس کا ایک طیارہ بحرالکاہل کے ساحل پر گر کر تباہ ہو گیا ہے۔ اس پر مقامی ٹیلی وژن کے عملے سمیت اکیس افراد سوار تھے۔

https://p.dw.com/p/12SQh

خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے حکام کے حوالے سے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ طیارے پر عملے کے تین ارکان سمیت کوئی مسافر زندہ نہیں بچ سکا۔

یہ طیارہ بحرالکاہل میں ملکی ساحلوں سے تقریباً 830 کلومیٹر دور خوآن فیرنانڈیس جزائر کے قریب گر کر تباہ ہوا۔ یہ جزائر چلی کے ساحل سے چھ سو ستّر کلومیٹر کی دوری پر ہیں۔

اِن جزائر کے میئر لیوپولڈو گونزالیس نے بتایا ہے کہ اِس طیارے نے اِن جزائر کے ہوائی اڈے پر اترنے کی ناکام کوشش کی تھی۔ امدادی ٹیمیں ملبے کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں تاہم ابھی تک محض کچھ اٹیچی کیس ہی ملے ہیں۔

لیوپولڈو گونزالیس نے سرکاری ٹیلی وژن ٹی وی این کو بتایا کہ مسافروں کا کچھ سامان جزائر کے ایئرپورٹ سے ایک کلومیٹر کے فاصلے پر سمندر میں ملا ہے۔ حادثے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے۔

ٹی وی این کا کہنا ہے کہ اس کے عملے کے پانچ افراد بھی مسافروں میں شامل ہیں، جن میں سے ایک مقامی ٹی وی پریزینٹر Felipe Camiroaga ہیں۔

قبل ازیں چلی کے وزیر دفاع Andres Allamand کا کہنا تھا کہ CASA 212 فوجی طیارہ سہ پہر کے وقت لاپتہ ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ اس سے پہلے طیارے نے دو مرتبہ لینڈنگ کی ناکام کوشش کی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ رات ہونے کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکل پیش آ رہی ہے۔ تاہم انہوں نے طیارے کا ملبہ ملنے کی خبروں کی تصدیق نہیں کی۔

انہوں نے کہا: ’’جس وقت طیارہ جزیرے پر پہنچ رہا تھا، اسی وقت اس سے ریڈیو رابطہ منقطع ہو گیا، جس کے بعد اسے لاپتہ قرار دے دیا گیا۔‘‘

وزیر دفاع نے بتایا  کہ فضائی اور بحری ٹیمیں تلاش کے کاموں میں مدد کے لیے روانہ ہو چکی ہیں۔

 

رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں