1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چھوٹی امدادی کشتی کا مہاجرین کے لیے بڑا کردار

عاطف توقیر6 اگست 2016

دو برس قبل ایک نجی امدادی کشتی نے بحیرہء روم میں مہاجرین کو ریسکیو کرنے کی فوجی کارروائیوں میں معاونت کا آغاز کیا تھا۔ لیبیا کے پانیوں کے قریب یہ کشتی اب تک سینکڑوں مہاجرین کو نئی زندگی دے چکی ہے۔

https://p.dw.com/p/1Jcei
Mittelmeer gesunkenes Flüchtlingsboot - Überlebende
تصویر: Reuters/M. Soszynska

اس وقت بحیرہء روم میں لیبیا کے ساحلوں کے قریب یہ کشتی زندگی بچانے والے 20 فیصد سے زائد آپریشنز میں شریک ہے۔

مالٹا کے رہائشی اطالوی نژاد امریکی شہری کرسٹوفر اور ریجینا کاترامبونے نے اس سلسلے میں اس امدادی جہاز کو استعمال کرنے سے متعلق پہلا قدم اس وقت اٹھایا تھا، جب اکتوبر 2013 ء میں اطالوی جزیرے لامپے ڈوسا کے قریب مہاجرین کی ایک کشتی الٹنے کے نتیجے میں 365 افراد ہلاک ہو گئے۔

ان کی مائگرنٹ آف شور ایڈ اسٹیشن یا MOAS نامی تنظیم نے سن 2014ء میں چالیس میٹر بڑے امدادی جہاز فونیکس کو اطالوی بحریہ اور کوسٹ گارڈز کی مدد کے لیے روانہ کیا۔

اگلے کچھ ہفتوں میں ریسکیو کیے گئے پچاس ہزار مہاجرین میں سے قریب تین ہزار اسی چھوٹی امدادی کشتی نے بچائے۔ اب MOAS مہاجرین کو ریسکیو کرنے کے حوالے سے ایک معبتر نام کا حامل ہے۔

Symbolbild Flüchtlingsboot Küste Libyen
شمالی افریقہ سے ہزاروں افراد یورپ پہنچنے کے لیے یہ خطرناک سفر اختیار کرتے ہیںتصویر: Reuters/D. Zammit Lupi

سن 2015ء میں ایس او ایس بحیرہء روم کے نام سے فرانسیسی، اطالوی اور جرمن تنظیم قیام عمل میں آئی۔ اس تنظیم کی ڈائریکٹر سوفی بیواؤ کا کہنا ہے، ’’ہم لوگوں کو یوں مرتے نہیں دیکھ سکتے تھے۔‘‘

اب فونیکس اور اسی طرز کی متعدد چھوٹی کشتیاں بحیرہء روم میں مہاجرین کو ریسکیو کرنے کی کارروائیوں میں یورپی ممالک کی بحریہ اور کوسٹ گارڈز کے جہازوں کے شانہ بشانہ مصروف ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مہاجرین کی کسی کشتی کو کہیں بھی مسائل کا سامنا ہوتا ہے، یا حادثہ پیش آتا ہے تو یہ چھوٹی چھوٹی امدادی کشتیاں فوراﹰ وہاں پہنچ جاتی ہیں اور ڈوبتے ہوئے مہاجرین کو بچانے کے کام میں جت جاتی ہیں۔

فونیکس ریڈکراس کے ساتھ مل کر ان سرگرمیوں میں مصروف ہے، جب کہ ایس او ایس امدادی کشتی ڈاکٹرز وِد آؤٹ بارڈرز کے ساتھ کام کر رہی ہے۔

اے ایف پی کا کہنا ہے کہ یہ چھوٹی کشتیاں یورپی یونین کی سرحدوں کی نگہبان ایجنسی فرنٹیکس کے ساتھ مل کر نہایت مستعدی سے کام میں مصروف ہیں۔ یہ کشتیاں لائف جیکٹس اور دیگر امدادی سامان سے لیس ہوتی ہیں اور سمندری لہروں سے لڑنے والے مہاجرین تک پہنچ کر انہیں بروقت امداد بہم پہنچاتی ہیں۔