1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چیمپیئنز ٹرافی کا فائنل میچ

رپورٹ :عابد حسین ، ادارت: افسر اعوان5 اکتوبر 2009

کرکٹ کی چیمپیئنز ٹرافی میں پیر، پانچ اکتوبر کو فائنل میچ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلا جا رہا ہے۔ یہ میچ جنوبی افریقہ کے شہر سینچوریئن کے سپر سپورٹ پارک پر کھیلا جائے گا۔

https://p.dw.com/p/Jxg6
پونٹنگ
آسٹریلیوی ٹیم فائنل میچ کے لئے پرجوش ہے۔فائل فوٹوتصویر: AP

آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان پیر کے فائنل میچ کو اگر اعداد و شمار کی روشنی میں دیکھا جائے تو آسٹریلیا کی ٹیم ہر لحاظ سے فیورٹ تو ہے، مگر کرکٹ میں کوئی بات حتمی نہیں ہوتی۔ جس طرح نیوزی لینڈ کی ٹیم نے پاکستان کو شکست دے کر فائنل تک رسائی حاصل کی ہے، ہو سکتا ہے کہ وہ فائنل میچ میں بھی عمدہ پرفارمنس دیتے ہوئے ٹرافی کی حقدار بن جائے۔

آسٹریلیا نے سیمی فائنل میں انگلینڈ کی ٹیم کو ایک طرح سے روند ڈالا تھا۔ ڈھائی سو سے زائد ہدف کو انتہائی سہولت سے عبور کر لیا تھا۔ اِس میں کپتان رکی پوٹنگ اور شین واٹسن کی شاندار اور ناقابلِ شکست سینچریاں بھی شامل تھیں۔ دوسرے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کی ٹیم نے پاکستانی ٹیم کو پانچ وکٹ سے شکست دی۔

Cricket Bangladesh gegen Neuseeland
نیوزی لینڈ کے کھلاڑی بنگلہ دیش کے خلاف ایک میچ میں: فائل فوٹوتصویر: AP

بڑے ٹورنامنٹس کے حوالے سے دیکھا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ نیوزی لینڈ نے گزشتہ تین چیمپیئنز ٹرافی میں تین بار آسٹریلیا سے پنجہ آزمائی کی ہے اور تینوں بار نیوزی لینڈ کو شکست کا سامنا رہا۔ سن دو ہزار تین کے عالمی کپ کے میچ کے دوران آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم نے نیوزی لینڈ ٹیم کو چھیانوے رنز سے ہرایا تھا۔ اُس میچ میں شین بانڈ نے صرف تیئیس رنز دے کر چھ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا تھا۔

آسٹریلیا کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ بڑے میچوں کی ٹیم ہے اور اب تک اُس نے عالمی کپ کے آٹھ فائنل میچوں میں رسائی حاصل کی جن میں سے پانچ میں اس نے فتح حاصل کی جبکہ تین میں اسےشکست کا سامنا کرنا پڑا۔ کئی سہ فریقی ٹورنامنٹس میں کامیابی اِس کے علاوہ ہے۔ سن اُنیس چھیانوے میں سری لنکا کے خلاف ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں شکست کے بعد آسٹریلیا نے مسلسل چار بار عالمی کپ کا فائنل جیتا ہے۔

آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان اب تک ایک سو سترہ ایک روزہ میچ کھیلے جا چکے ہیں۔ اِن میچوں میں سے اسی میں آسٹریلوی ٹیم کو فتح حاصل ہوئی اور بتیس میچوں میں اُس کو نیوزی لینڈ کی ٹیم سے ہارنا پڑا۔ جب کہ پانچ میچ بغیر کسی نتیجے یا برابری پر ختم ہوئے۔

میچوں کے اِس سلسلے کو اگر گزشتہ تین سالوں پر لے آئیں تو اِس عرصے میں دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کے سامنے سترہ بار آئیں اور دس میں آسٹریلوی اور پانچ میں نیوزی لینڈ کی ٹیم کو کامیابی ملی۔ اِس عرصے میں بھی دو میچ ٹائی رہے۔

Kricket Australien England
آسٹریلیوی ٹیم کے کپتان رکی پونٹنگ: فائل فوٹوتصویر: AP

پانچ یا پانچ سے زیادہ کے ٹورنامنٹس میں آسٹریلوی ٹیم کا میچ جیتنے کا ریکارڈ بہر حال نیوزی لینڈ سے کہیں زیادہ بہتر ہے۔ ایسے ٹورنامنٹس میں دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کے خلاف بارہ مرتبہ میدان میں اُتریں۔ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کو صرف دو جبکہ بقیہ دس میں آسٹریلیا کو جیتنے کا اعزاز حاصل ہوا۔ چیمپیئنز ٹرافی میں تین بار یہ ٹیمیں ایک دوسرے کے سامنے آئیں اور تینوں میں نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم کو شکست کا سامنا رہا۔

موجود چیمپیئنز ٹرافی میں آسٹریلیوی ٹیم کے تقریباً تمام بلے باز فارم میں ہیں۔ خاص طور پر کپتان رکی پونٹنگ تو ہر میچ میں سکور کئے جا رہے ہیں۔ وہ ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ سکور کرنے والے کھلاڑی بھی ہیں۔ تقریباً چھیانوے کی اوسط کے ساتھ پونٹنگ نے دو سو ستاسی رنز بنا رکھے ہیں۔ نیوزی لینڈ کے خلاف بھی آسٹریلوی ٹیم کے کپتان رکی پونٹنگ کی سکور کرنے کی اوسط تقریباً پچاس کے قریب ہے۔ نیوزی لینڈ کے ایک اور کھلاڑی مائیک ہسی کا ریکارڈ نیوزی لینڈ کے خلاف خاصا شاندار ہے۔ باؤلنگ میں بریٹ لی اب تک نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے انچاس کھلاڑیوں کو آؤٹ کر چکے ہیں۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے شین بانڈ کی کارکردگی باؤلنگ کے شعبے میں انتہائی شاندار ہے۔ وہ گیارہ میچوں میں چونتیس وکٹیں حاصل کر چکے ہیں۔ اِسی طرح نیوزی لینڈ ٹیم کے کپتان ڈینئل ویٹوری پچھلے سینتالیس میچوں میں بیالیس آسٹریلوی کھلاڑیوں کو آؤٹ کر چکے ہیں۔ آسٹریلیا کے خلاف عمدہ کھیل پیش کرنے والے نیوزی لینڈ کے بلے باز کرکٹ کو خیر باد کہہ چکے ہیں۔ موجودہ ٹیم کے راس ٹیلر واحد کھلاڑی ہیں جو بہتر کارکردگی کے حامل ہیں۔ نیوزی لینڈ کے وکٹ کیپر بلے باز برینڈن میک کلم سوائے آسٹریلیا کے ہر ٹیم کے خلاف بڑا سکور کرنے کی پوزیشن میں ہوتے ہیں۔