1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چیمپیئنز ٹرافی کرکٹ: روایتی حریف آمنے سامنے

26 ستمبر 2009

ایشز کے مقابلوں کی وجہ سے کرکٹ میں آسٹریلیا اور انگلینڈ کو روایتی حریف سمجھا جاتا ہے لیکن بھارت اور پاکستان کے میچوں میں مداحوں کی دلچسپی اس لئے سنگین ہوتی ہے کیونکہ ان ٹیموں کے مقابلے سنسنی سے پر ہوتے ہیں!

https://p.dw.com/p/JpN7
پاکستانی کپتان یونس خان جنوبی افریقہ میں ایک پریس کانفرنس کے دورانتصویر: AP

سینچوریئن کے سپر سپورٹ پارک میں روایتی حریف، پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں چھبیس ستمبرکو مدِ مقابل ہوں گی۔چیمپیئنز ٹرافی میں چھبیس ستمبر کو کل دو میچ کھیلے جائیں گے۔ گروپ اے میں کھیلے جانے والے یہ دونوں میچ انتہائی اہم ہیں۔

بھارت کی ٹیم کو جارحانہ بیٹسمین وریندر سہواگ، اوپنر گوتم گمبھیر اور آل راوٴنڈر یووراج سنگھ کی کمی یقیناً محسوس ہو گی لیکن اِن کھلاڑیوں کی عدم موجودگی کے باوجود بھارتی کرکٹ ٹیم کی بیٹنگ لائن اپ خاصی مصبوط ہے، بالخصوص سچن تندولکر اور راہل ڈراوڈ اور کپتان مہیندر سنگھ دھونی کی موجود گی میں۔

Indien Cricket Team Ankunft Johannesburg Südafrika
بھارتی کپتان مہندر سنگھ دھونیتصویر: AP

پاکستان اگر یہ میچ جیت جاتا ہے تو یقینی طور پر وہ سیمی فائنل میں پہنچ جانے کی پوزیشن میں ہوگا۔ اُس کی ایک وجہ ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ تیس اوورز میں جیتنا بھی ہے کیونکہ اس میچ میں فتح سے اُس کے مجموعی رن ریٹ پر مثبت اثر پڑا ہے۔

دوسری جانب اگر بھارت پاکستان کے خلاف میچ جیت جاتا ہے تو پھر گروپ اے کی ٹیموں کے لئے سیمی فانئل تک رسائی کا فیصلہ نیٹ رن ریٹ پر ہی منحصر ہو گا۔

چھبیس ستمبر کو ہی آسٹریلیا کا مقابلہ ویسٹ انڈیز کے ساتھ ہوگا۔ اِس میچ میں آسٹریلیا کا پلہ بھاری ہے۔ اس میچ میں ویسٹ انڈیز کی کمزور ٹیم کو کتنے بڑے مارجن سے شکست ہوتی ہے، یہ بھی اپنے آپ میں ایک اہم اور بڑا سوال ہے۔ آسٹریلوی ٹیم کی کوشش ہو گی کہ وہ کسی نہ کسی طریقے سے اس میچ کے ذریعے اپنے نیٹ رن ریٹ کوبہتر کرے کیونکہ بعد میں اُسے بھارت اور پاکستان جیسی مضبوط ٹیموں کے خلاف کھیلنا ہے۔

اِس میچ میں ممکنہ شکست کے بعد ویسٹ انڈیز کی ٹیم کم از کم گروپ اے کی سیمی فائنل ریس سے باہر ہو جائے گی۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: گوہر نذیر گیلانی