1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چینی ’اسکریوز‘ پر یورپی یونین کا اضافی ٹیکس غیر قانونی : WTO

4 دسمبر 2010

ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن نے یورپی یونین کی جانب سے چین سے درآمد ہونے والے اسکریوز، پیچ کس اور اس طرح کی دیگر مصنوعات پر فاضل ڈیوٹیز کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/QPT9
تصویر: AP

جمعے کے روز اس عالمی ادارے کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں یورپی یونین کی اس سختی کو بین الاقوامی تجارتی ضوابط کی خلاف ورزی سے تعبیر کیا گیا ہے۔ اس فیصلے کے خلاف فریقین 60 روز کے اندر اپیل جمع کرا سکتے ہیں، تاہم اس فیصلے کو یورپی یونین کے خلاف چین کے پہلے تنازعے میں بیجنگ کی فتح قرار دیا جا رہا ہے۔

اس فیصلے سے یورپی یونین کے ان اقدامات کو بھی دھچکا پہنچا ہے، جن کے تحت یونین ایسے ممالک سے درآمد پر سختی پر مصر ہے، جنہیں وہ مارکیٹ معیشت نہیں سمجھتی اور ان ممالک میں چین، ویتنام اور کیوبا جیسے ممالک شامل ہیں۔

Menschen unter den Flaggen der Europäischen Union und China vor dem Tiananmen Tor in Beijing
اس فیصلے کو چین کے لئے ایک بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہےتصویر: AP

اسی ہفتے کے آغاز پر چین کی طرف سے امریکہ کے خلاف بھی ایک اپیل دائر کی گئی تھی، تاہم بین الاقوامی ادارے نے چین کی اس شکایت کا فیصلہ امریکہ کے حق میں دیا تھا۔

چین کی طرف سے ڈبلیو ٹی او کے جمعے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔ چین نے یورپی یونین کی طرف سے متعدد چھوٹی اشیاء پر عائد محصولات کو اضافی بوجھ اور غیر منصفانہ قرار دیا تھا اور اس کی شکایت ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن سے کی تھی۔ چین نے برسلز سے مطالبہ کیا تھا کہ ان محصولات کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔

اس کیس کی سماعت کرنے والے ڈبلیو ٹی او پینل نے اپنے فیصلے میں یورپی یونین کو ان محصولات کی واپسی کی ہدایات جاری کیں تاہم کہا کہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کا حق دیا جاتا ہے۔

اس سے قبل ماہرین کا بھی یہی خیال تھا کہ ممکنہ طور پر اس مقدمے کا فیصلہ چین کے حق میں ہو سکتا ہے۔ تاہم چین کی طرف سے یورپی یونین کے خلاف کی گئی 394 صفحات پر مشتمل اس شکایت کے تمام نکات میں چین کی حمایت نہیں کی گئی ہے۔

رپورٹ: عاطف توقیر

ادارت: کشور مصطفیٰ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں