چینی ’اسکریوز‘ پر یورپی یونین کا اضافی ٹیکس غیر قانونی : WTO
4 دسمبر 2010جمعے کے روز اس عالمی ادارے کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں یورپی یونین کی اس سختی کو بین الاقوامی تجارتی ضوابط کی خلاف ورزی سے تعبیر کیا گیا ہے۔ اس فیصلے کے خلاف فریقین 60 روز کے اندر اپیل جمع کرا سکتے ہیں، تاہم اس فیصلے کو یورپی یونین کے خلاف چین کے پہلے تنازعے میں بیجنگ کی فتح قرار دیا جا رہا ہے۔
اس فیصلے سے یورپی یونین کے ان اقدامات کو بھی دھچکا پہنچا ہے، جن کے تحت یونین ایسے ممالک سے درآمد پر سختی پر مصر ہے، جنہیں وہ مارکیٹ معیشت نہیں سمجھتی اور ان ممالک میں چین، ویتنام اور کیوبا جیسے ممالک شامل ہیں۔
اسی ہفتے کے آغاز پر چین کی طرف سے امریکہ کے خلاف بھی ایک اپیل دائر کی گئی تھی، تاہم بین الاقوامی ادارے نے چین کی اس شکایت کا فیصلہ امریکہ کے حق میں دیا تھا۔
چین کی طرف سے ڈبلیو ٹی او کے جمعے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔ چین نے یورپی یونین کی طرف سے متعدد چھوٹی اشیاء پر عائد محصولات کو اضافی بوجھ اور غیر منصفانہ قرار دیا تھا اور اس کی شکایت ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن سے کی تھی۔ چین نے برسلز سے مطالبہ کیا تھا کہ ان محصولات کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔
اس کیس کی سماعت کرنے والے ڈبلیو ٹی او پینل نے اپنے فیصلے میں یورپی یونین کو ان محصولات کی واپسی کی ہدایات جاری کیں تاہم کہا کہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کا حق دیا جاتا ہے۔
اس سے قبل ماہرین کا بھی یہی خیال تھا کہ ممکنہ طور پر اس مقدمے کا فیصلہ چین کے حق میں ہو سکتا ہے۔ تاہم چین کی طرف سے یورپی یونین کے خلاف کی گئی 394 صفحات پر مشتمل اس شکایت کے تمام نکات میں چین کی حمایت نہیں کی گئی ہے۔
رپورٹ: عاطف توقیر
ادارت: کشور مصطفیٰ