1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین اپنے انتہائی گہرے دوست پاکستان کے پیچھے کھڑا ہے، چین

افسر اعوان خبر رساں ادارے
8 ستمبر 2017

چین اور پاکستان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی افغان پالیسی سے قطع نظر طالبان کے ساتھ مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ گزشتہ 16 برس سے جاری اس تنازعے کے حل کی راہ نکالی جا سکے۔

https://p.dw.com/p/2jZDV
China Peking - Khawaja Muhammad Asif und Wang Yi während Pressekonerenz
تصویر: Reuters/L. Zhang

پاکستان کے نئے وزیر خارجہ خواجہ آصف اپنے اولین غیر ملکی دورے پر چینی دارالحکومت بیجنگ پہنچے ہیں۔ اس موقع پر چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے کہا ہے کہ چین اپنے انتہائی قریبی دوست پاکستان کے پیچھے مضبوطی سے کھڑا ہے، چاہے ’’کچھ ممالک‘‘ اسلام آباد کو دہشت گردی کے خلاف اس کی جنگ پر وہ کریڈٹ نہیں دیتے جس کا وہ حق دار ہے۔ یہ دراصل امریکا کی طرف اشارہ تھا۔

پاکستانی وزیر خارجہ خواجہ آصف کے ہم منصب اور میزبان وانگ ژی نے کہا کہ امریکا کی طرف سے افغانستان میں ہزاروں مزید فوجی تعینات کرنے کے فیصلے کے باوجود چین، پاکستان اور افغانستان رواں برس اعلیٰ سطحی مذاکرات کریں گے تاکہ بذریعہ مذاکرات افغان مسئلے کے حل کی کوششوں کو آگے بڑھایا جا سکے۔

گزشتہ ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اسلام آباد دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے یہ دھمکی بھی دی تھی کہ امریکا پاکستان کی امداد بند کر دے گا۔

پاکستان دہشت گردی کے حوالے سے نرم رویہ اختیار کرنے کے الزامات کی سختی سے تردید کرتا ہے اور الزام عائد کرتا ہے کہ امریکا پاکستان کی طرف سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہزارہا انسانوں جانوں کی قربانی اور کئی بلین ڈالرز کے نقصانات اٹھانے کو نظر انداز کر رہا ہے۔

اسی حوالے سے وانگ ژی کا کہنا تھا، ’’پاکستان کی حکومت اور عوام نے دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں بڑی قربانیاں دی ہیں اور یہ کوششیں اور قربانیاں ہر ایک پر واضح ہیں۔‘‘ وانگ ژی کا مزید کہنا تھا، ’’بین الاقوامی برادری کو اس بات کا اعتراف کرنا چاہیے۔۔۔ اور پاکستان کو اس کا مکمل کریڈٹ دینا چاہیے جس کا وہ حقدار ہے۔‘‘

USA Washington - Donald Trump im Oval Office
گزشتہ ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اسلام آباد دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کر رہا ہےتصویر: Getty Images/AFP/N. Kamm

پاکستانی وزیر خارجہ خواجہ آصف نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان کا یہ پختہ خیال ہے کہ علاقائی استحکام کو برقرار رکھنا انتہائی اہم فوقیت ہے اور یہ کہ توجہ پُر امن حل پر رہنی چاہیے۔ انہوں نے بیجنگ حکومت کا سہ فریقی افغانستان، پاکستان اور چینی وزرائے خارجہ کا فورم منعقد کرنے کے منصوبے پر شکریہ بھی ادا کیا۔ یہ فورم رواں برس کے اختتام سے قبل ہی منعقد کیے جانے کی توقع ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں