1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین نے پینٹاگون کی رپورٹ مسترد کر دی

بینش جاوید، روئٹرز
7 جون 2017

چین نے امریکی محکمہء دفاع  پینٹاگون کی اس رپورٹ کو بے بنیاد قرار دے دیا ہے جس میں چین کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ پاکستان سمیت دیگر ممالک میں فوجی اڈے بنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

https://p.dw.com/p/2eFAo
Deutschland Tischtennis Boll scheitert im WM-Viertelfinale an Ma Long
تصویر: Getty Images/AFP/P. Stollarz

چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان  نے بدھ کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’ بیجنگ حکومت اس رپورٹ کی مکمل مخالفت کرتی ہے جس میں چین کے قومی دفاعی بجٹ، علاقائی سالمیت اور سکیورٹی مفادات کے حوالے سے غیر ذمہ دارنہ بیان دیا گیا ہے۔‘‘

چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا شونیگ نے کہا کہ چین اور پاکستان قریبی دوست ملک ہیں، جو کئی شعبوں میں باہمی تعاون کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ چین اپنا پہلا غیر ملکی فوجی اڈہ جبوتی میں تعمیر کر رہا ہے۔ چین کے مطابق اس اڈے کے ذریعے وہ خلیج عدن میں بحری قذاقی کی روک تھام اور اس خطے میں اقوام متحدہ کے امن مشن کو مدد فراہم کرے گا۔

China Seidenstaße-Gipfel- chinesischer Präsident Xi Jinping mit pakistanischer Premierminister Nawaz Sharif
پاکستان اور چین مل کر اس خطے میں اقتصادی راہداری منصوبے پر کام کر رہے ہیںتصویر: picture-alliance/AP Photo/K. Fukuhara

پینٹاگون کی اس رپورٹ میں کہا گیا تھا،’’ چین ایسے ممالک میں فوجی اڈے قائم کرے گا جن سے اس کے دیرینہ تعلقات ہیں اور جن ممالک کے چین کے ساتھ مشترکہ اسٹریٹیجک مفادات ہیں جیسا کہ پاکستان۔‘‘  پینٹاگون کی رپورٹ میں یہ بھی تحریر کیا گیا ہے کہ غیر ملکی بندرگاہوں پر چین کے بحری جہازوں کے دورے چین کے بڑھتے اثر و رسوخ کو ظاہر کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان اور چین مل کر اس خطے میں اقتصادی راہداری منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔ پاک چین اقتصادی راہ داری کا تصور پہلی مرتبہ سن 2013 میں چینی سربراہ نے  دورہء  پاکستان میں پیش کیا تھا۔ اس کا بنیادی مقصد کاشغر سے گوادر تک ایک اقتصادی راہ داری بنانا تھا۔ دونوں ممالک کی حکومتوں نے ہائی ویز، ریلوے لائنیں ، تیل اور قدرتی گیس کی پائپ لائنیں اور فائبر آپٹک نیٹ ورکس بنانے کا ایک دور رس جامع منصوبہ بنایا ہے۔ سن 2015 میں دونوں ممالک کی جانب سے جاری مشترکہ اعلامیہ کے مطابق  دونوں ممالک قراقرم ہائی وے کی تعمیر نو ، گوادر کی بندرگاہ تک ایکسپریس وے کی تعمیر، لاہور سے کراچی ایکسپریس وے، ایک نئے بین الاقوامی ائیر پورٹ کی تعمیر، لاہور اورنج لائن ریلوے، چین پاکستان فائبر آپٹک نیٹ ورک اور ہائیر روبا معاشی زون جیسے منصوبوں کو پایہ ء تکمیل تک پہنچائیں گے۔