1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین کے اپنے تیار کردہ پہلے طیارہ بردار بحری جہاز کا افتتاح

علی کیفی Reuters, DPA
26 اپریل 2017

چین میں مقامی طور پر تیار کردہ پہلے طیارہ بردار بحری جہاز کا افتتاح عمل میں آ گیا ہے۔ اس جہاز پر بتیس لڑاکا طیارے اور سترہ ہیلی کاپٹرز رکھے جا سکتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2bwIo
China Einweihung Flugzeugträger in Dalian
ٹی وی پر دکھایا گیا کہ کیسے اس جہاز پر سرخ پرچموں کی بہار نظر آ رہی ہے اور کیسے کچھ کشتیاں اسے کھینچ کر پانی میں اُتار رہی ہیںتصویر: Reuters

چین کے شمال مشرقی صوبہ لیاؤننگ کے شپ یارڈ سے اس بحری جہاز کو پانی میں اُتارنے کے موقع پر ایک خصوصی تقریب بدھ چھبیس اپریل کو منعقد کی گئی۔ اس کے ساتھ ہی چین کے پاس طیارہ بردار بحری جہازوں کی تعداد دو ہو گئی ہے۔ قبل ازیں سابقہ سوویت یونین کے ایک طیارہ بردار بحری جہاز کو رد و بدل کر کے چینی فوج کے حوالے کیا گیا تھا۔

اس بحری جہاز کے افتتاح کی تقریب ایک ایسے وقت پر منعقد ہوئی ہے، جب شمالی کوریا کے حوالے سے خطّے میں تناؤ بڑھتا جا رہا ہے اور بحیرہٴ جنوبی چین پر بیجنگ کے پُر زور ملکیتی دعووں کی وجہ سے بھی حالات کشیدہ ہیں۔

چین کے ریاستی میڈیا نے فوجی ماہرین کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس طیارہ بردار بحری جہاز کا ڈیزائن مکمل طور پر چین میں تیار کیا گیا اور اس ڈیزائن کو عملی شکل ملک کی شمال مشرقی بندرگاہ ڈالیان میں دی گئی۔ ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا ہے کہ یہ نیا بحری جہاز سن 2020ء سے پہلے مکمل طور پر اپنے فرائض انجام نہیں دے سکے گا کیونکہ ابھی اسے ضروری ساز و سامان اور ہتھیاروں وغیرہ سے لیس کیا جانا باقی ہے۔

China Einweihung Flugzeugträger in Dalian
مقامی طور پر ڈیزائن اور تیار کیا گیا یہ پہلا چینی طیارہ بردار بحری جہاز تین سو پندرہ میٹر طویل جبکہ پچھتر میٹر چوڑا ہےتصویر: picture-alliance/dpa/L. Debin

چین نے 2015ء کے اواخر میں اس  امر کی تصدیق کی تھی کہ چین خود اپنا ڈیزائن کردہ طیارہ بردار بحری جہاز بنانے میں مصروف ہے۔ سرکاری ٹیلی وژن پر دکھایا گیا کہ کیسے اس جہاز پر سرخ پرچموں کی بہار نظر آ رہی ہے اور کیسے کچھ کشتیاں اسے کھینچ کر پانی میں اُتار رہی ہیں۔

چین کے طاقتور مرکزی ملٹری کمیشن کے نائب چیئرمین فان چانگ لونگ نے اس جہاز کی افتتاحی تقریب کی سربراہی کی۔ یہ افتتاح ایک ایسے وقت پر ہوا ہے، جب چینی بحریہ کے قیام کی اڑسٹھ ویں سالگرہ بھی منائی جا رہی ہے۔

چین نے اپنے ایئر کرافٹ کیریئر پروگرام کو مکمل طور پر راز میں رکھا ہوا ہے لیکن اتنا ضرور بتایا گیا ہے کہ اس کا ڈیزائن اُس پہلے طیارہ بردار بحری جہاز ’لیاؤ نِنگ‘ کو دیکھ کر بنایا گیا ہے، جو چین نے 1998ء میں یوکرائن سے خریدا تھا۔ یہ نیا بحری جہاز تین سو پندرہ میٹر طویل جبکہ پچھتر میٹر چوڑا ہے۔ اس کا وزن ستّر ہزار ٹن ہے اور یہ اکتیس ناٹ کی رفتار سے سفر کر سکتا ہے۔

China Einweihung Flugzeugträger in Dalian
یہ جہاز سن 2020ء سے پہلے اپنے فرائض انجام نہیں دے سکے گا کیونکہ ابھی اسے ضروری آلات اور ہتھیاروں وغیرہ سے لیس کیا جانا باقی ہےتصویر: Reuters

گزشتہ کچھ عرصے سے چینی بحریہ اپنے اردگرد کے پانیوں میں نمایاں طور پر نظر آ رہی ہے۔ طیارہ بردار بحری جہاز ’لیاؤ نِنگ‘ تائیوان کے قریبی پانیوں میں  موجود ہے جبکہ نئے چینی جنگی بحری جہاز بھی دور دور تک جا کر گشت کر رہے ہیں۔