1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین کے کھلاڑی اب کرکٹ کے میدان میں بھی

13 نومبر 2010

ایشیائی کھیلوں کے مقابلوں میں میزبان چین نے ملائیشیا کو 55 رنز سے شکست دے کر کرکٹ کی دنیا میں فاتحانہ انداز سے پہلا قدم رکھ دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/Q7r4
تصویر: AP

چین کے شہر گوانگ ژو میں جاری ان مقابلوں میں پہلی بار کرکٹ کو شامل کیا گیا ہے۔ یہ میچ چینی سرزمین پر کھیلا گیا پہلا بین الاقوامی کرکٹ میچ تھا۔ چینی خواتین کی کرکٹ ٹیم نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں چھ وکٹوں کے نقصان پر 116 رنز جوڑے۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے امریکہ کے ساتھ ساتھ، ایک اعشاریہ تین ارب آبادی والے چین کو مستقبل کی بڑی کرکٹ مارکیٹ قرار دیا ہے۔ فاتح ٹیم کی کپتان وانگ مینگ کے بقول ان کی ٹیم گزشتہ تین سال سے کرکٹ کی مشق کر رہی تھی۔ چائنیز کرکٹ ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل تان ژوین ٹیم کی جیت کے بعد پر امید ہیں کہ چین کرکٹ میں مزید کامیابیاں سمیٹے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ کھیل چینیوں کے لئے بالکل موزوں ہے کیونکہ اس میں ذہانت، منصوبہ بندی اور تکنیک کا عمل دخل ہے۔

Javed Miandad
جاوید میاں داد چین میں کرکٹ کے فروغ کے لئے اہم کردار ادا کرچکے ہیںتصویر: AP

چینیوں کو کرکٹ کے گُر سکھانے والے سابق پاکستانی کرکٹر جاوید میاں داد کا کہنا ہے کہ چائنیز کرکٹ دنیا کے لئے ایک سرپرائز پیکج ثابت ہوگا۔ ایک انٹرویو میں میاں داد کا کہنا ہے کہ اگرچہ کرکٹ چین میں زیادہ مقبول نہیں تاہم چینیوں کی جستجو اور جلد سیکھنے کی صلاحیت دیکھ کر لگتا ہے کہ وہ جلد ہی اس کھیل میں بھی نام بنا لیں گے۔

گوانگ ژو میں کھیلے گئے میچ میں چینی ٹیم کو اننگز کے آغاز میں ہی دو وکٹوں کا نقصان اٹھانا پڑا تاہم سوان ہوان نے 49 گیندوں پر 47 رنز کی دھواں دھار اننگ کھیل کر ٹیم کو سنبھالا دیا۔ آخری لمحات میں کپتان مینگ نے بھی جلدی جلدی 13 گیندوں پر 13 رنز بنائے جبکہ ملائیشیا کی ٹیم نے 21 اضافی رنز دئے۔ چینی ٹیم کی جیت کی اصل وجہ ان کی نپی تلی باؤلنگ اور پھرتیلی فیلڈنگ تھی۔ مائی چون ہوا چین کی نمایاں گیند باز رہیں، جنہوں نے آٹھ رنز دے کر ملائیشیا کی تین بیٹسمینوں کو آؤٹ کیا۔

رپورٹ: شادی خان سیف

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں