1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چیک ری پبلک، یورپی یونین کا اگلا صدر ملک

24 دسمبر 2008

یکم جنوری 2009جمعرات کے روز سے یورپی یونین کی صدارت جمہوریہ چیک کے پاس چلی جائے گی۔ اس ملک کا قومی ترانہ اداسی سے عبارت ہے۔ ترانے کا پہلا بول ہی یہ ہے ’’میرا وطن کہاں ہے؟’’

https://p.dw.com/p/GM1H
چیک ری پبلک اگلی ششماہی کے دوران یورپی یونین کی صدارت کے فرائض انجام دے گا۔تصویر: AP

چیک جمہوریہ 16 سال قبل اس وقت وجود میں آئی تھی، جب چیکوسلواکیہ پرامن طریقے سے دو حصوں میں تقسیم ہو کر ختم ہو گیا تھا۔ اس طرح دو آزاد ریاستیں وجود میں آئیں۔ چیک ری پبلک اور سلوواکیہ۔ چیک ری پبلک کا رقبہ جرمن صوبے باویریا جتنا ہے۔ اس کی آبادی 10.5 ملین ہے۔ یہاں کے لوگ اپنی روایات پر سختی سے کاربند رہتے ہیں۔ بیئرپینے میں چیک عوام ایک طرح سے عالمی چیمپین ہیں۔ اس میدان میں جرمن بھی ان سے پیچھے ہیں۔

EU Parlament in Straßburg Erweiterung Flaggen
1994 سے چیک ری پبلک نیٹو میں شامل ہے۔ 2004 میں اس نے یورپی یونین کی رکنیت حاصل کرلی تھی ۔تصویر: AP

بیسویں صدی کے دوران جرمنی اور روس نے اس ملک کے ساتھ جو ظالمانہ سلوک کیا اس کی بھیانک یادیں لوگوں کے ذہنوں میں آج بھی تازہ ہیں۔

اس بارے میں سیاسی علوم کے ایک ماہر Jiri Pehe کا کہنا ہے:’’چیک عوام کی حیثیت صوبائی عوام کی سی ہے۔ وہ یورپ کے اندر رونما ہونے والی بڑی بڑی تبدیلیوں سے محفوظ رہے۔ یہاں کے لوگ ایک طرف خود کو وسطی یورپی عوام سمجھ کر خوش ہوتے ہیں تو دوسری طرف ان کا وطن ایک صوبے کے طور پر 400 سال تک برلن، ویانا یا ماسکو کے کنٹرول میں رہا۔ یہ بات چیک باشندوں کے ذہن میں رس بس چکی ہے۔ چیک عوام بیرونی دنیا سے ڈر محسوس کرتے ہیں۔ اس بارے میں وہ ذہنی تحفظات بھی رکھتے ہیں۔ ان کی بیشتر افسانوی داستانوں میں اس کا ذکر ملتا ہے۔’’

1994 سے چیک ری پبلک نیٹو میں شامل ہے۔ 2004 میں اس نے یورپی یونین کی رکنیت حاصل کرلی تھی ۔ یکم جنوری 2009 سے یہ ملک اگلے چھ ماہ تک یورپی یونین کی صدارت کے فرائض انجام دے گا، جو کوئی آسان کام نہیں ہے۔

1993 میں جب چیک ری پبلک کے نام سے یہ ملک وجود میں آیا تو بہت سی باتیں ابھی غیر واضع تھیں۔ اس وقت کے وزیراعظم Mirek Toplanik نے کہا تھا:’’ہمارا تعلق مغربی تہذیب سے ہو گا یا مشرق یورپی تہذیب سے، طاقتور ہمسائیوں کے بیچ میں ہمارا ملک، یورپ میں کس حیثیت کا حامل ہو گا یہ سب کچھ طے ہونا ابھی باقی ہے۔‘‘

آج سب کچھ طے ہو چکا ہے۔ چیک ری پبلک اس وقت نہ صرف یورپی یونین میں شامل ہے بلکہ یہ ریاست اگلی ششماہی کے دوران یونین کی صدارت کے فرائض انجام دے گی۔