1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈالر کے ساتھ ساتھ پاؤنڈ بھی دباؤ کا شکار

عاطف توقیر17 دسمبر 2008

عالمی مالیاتی بحران کے اثرات ڈالر کے ساتھ ساتھ اب پاؤنڈ پر بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔ آج بدھ کے روز یورو کے مقابلے میں پاؤنڈ کی قیمت میں واضح کمی ریکارڈ کی گئی۔ کمی کا یہ رجحان گزشتہ کئی روز سے جاری ہے۔

https://p.dw.com/p/GIBa
عالمی مالیاتی بحران کے اثرات اب واضح طور پر دنیا کی بڑی معیشتوں پر دیکھے جا سکتے ہیں۔تصویر: AP

پاؤنڈ کی قیمت میں اس تیزی سے گزشتہ 25 سالوں میں دیکھنے میں نہیں آئی۔ لندن سے رائل بینک آف اسکاٹ لینڈ کےجاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں بیروزگاری میں اضافے سے ظاہر ہوتا ہے کہ برطانوی معیشت کمزوری کا شکار ہے اور یہ رجحان مذید کچھ عرصے تک جاری رہ سکتا ہے۔

EU USA Dollar und Euro
فیڈرل بینک کی جانب سے شرح سود میں ریکارڈ کمی کے بعد ڈالر کے مقابلے میں پاؤنڈ کی قیمت میں اضافہ دیکھا گیا۔تصویر: AP

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق بدھ کے روز یورو کے مقابلے میں پاؤنڈ کی شرح تبادلہ دو اعشاریہ ایک فیصد کمی کا شکار ہوئی اور یورو، پاؤنڈ کے مقابلے میں آج جزوی طور پر 0.9206 پاؤنڈ تک بھی جا پہنچا۔

برطانوی اعداد و شمار میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اوپن مارکیٹ میں کئی جگہوں پر سروس چارجز اور دیگر کٹوتیوں کے بعد پاؤنڈ بیچ کر یورو خریدنے والوں کو دو سو پاؤنڈ کے بدلے ایک سو ستانوے یورو تک بھی فروخت کئے گئے۔

Aufwertung Währung China Kursliste
نیویارک کے بازارِ حصص وال سٹریٹ پر شرحِ سُود میں اِس غیر متوقع اور نمایاں کمی کے مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔تصویر: AP


ادھر ڈالر کے مقابلے میں پاؤنڈ مضبوط دکھائی دیا۔ امریکہ کے فیڈرل بینک کی جانب سے شرح سود میں ریکارڈ کمی کے بعد ڈالر کے مقابلے میں پاؤنڈ کی قیمت میں اضافہ دیکھا گیا۔

معیشی ماہرین کا خیال ہے کہ عالمی مالیاتی بحران کے اثرات اب واضح طور پر دنیا کی بڑی معیشتوں پر دیکھے جا سکتے ہیں۔ تاہم ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ شرح سود میں کمی کے علاوہ اس بحران سے نکلنے کا فوری طور پر کوئی اور طریقہ دستیاب بھی نہیں ہے۔

Schwacher Dollar starker Euro Geld Scheine
اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر اور پاؤنڈ شدید دباؤ کا شکار ہیںتصویر: AP

قبل ازیں امریکہ کے سنٹرل بینک کی جانب سے شرحِ سُود ایک اعشاریہ صفر سے کم کر کے صفر اعشاریہ دو پانچ فیصد کر دی گئی۔ اِس کا جواز بتاتے ہوئے بینک کا کہنا تھا کہ امریکی معیشت کی آئندہ ممکنہ صورتِ حال اور بھی خراب دکھائی دے رہی ہے۔ نیویارک کے بازارِ حصص وال سٹریٹ پر شرحِ سُود میں اِس غیر متوقع اور نمایاں کمی کے مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ ڈاؤ جونز انڈیکس میں چار فیصد سے زیادہ کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔