1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز

20 دسمبر 2011

آج سے 40 برس قبل بیس دسمبر 1971ء کو فرانس میں چند صحافیوں اور ڈاکٹروں نے مل کر ایک فلاحی تنظیم کی بنیاد رکھی تھی۔ اس تنظیم کا نام ’ ڈاکڑز ودآؤٹ باڈرز‘ ہے اور اسے MSF کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

https://p.dw.com/p/13W5g

اس تنظیم کے تیس ہزار کارکن دنیا بھر میں مصروف عمل ہیں۔ دنیا بھر میں طبی دیکھ بھال کی اس تنظیم کو 1999 میں نوبل امن انعام بھی مل چکا ہے۔ گزشتہ چند برسوں میں اس فلاحی تنظیم نے دنیا کے 80 ملکوں میں سات ملین افراد کا اعلاج کیا ہے۔

دنیا بھر میں سرحدوں کو نظر انداز کرتے ہوئے کام کرنے والی تنظیم ایم ایس ایف کس طرح کام کرتی ہے، اس کا اندازہ اس تنظیم کی ویب سائٹ پر پڑی ہوئی ایک تازہ ویڈیو سے لگایا جا سکتا ہے، جو آئیوری کوسٹ کے مغرب میں موجودہ صورتحال پر بنائی گئی ہے۔ حکومت نے فسادات کے بعد یہاں جمع ہونے والے تیس ہزار افراد کو واپس گھروں کو جانے کا حکم دیا ہے۔ تاہم ایم ایس ایف نے یہاں لائبیریا کے سرحد سے ملحق بند ہسپتال کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔

Interview Jean-Pierre Kouadis
گزشتہ چند برسوں میں اس فلاحی تنظیم نے سات ملین افراد کا اعلاج کیا ہےتصویر: picture-alliance/dpa

اس فلاحی ادارے کے ساتھ مل کر کام کرنے والے ماہر نفسیات ڈاکٹر جین پیری کاؤدس کہتے ہیں، ’’یہاں کے بہت سے افراد شدید ڈپریشن کا شکار ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ کئی لوگ مختلف امراض کا شکار ہیں، جو کہ دائمی ہیں۔ کچھ افراد تو سن 2002 میں یہاں آنے والے بحران کا مشاہدہ کر چکے ہیں اور ابھی تک اسے بھلا نہیں پائے ہیں۔ اب دوہزار دس اور گیارہ میں پیش آنے والے بد امنی کے واقعات نے انہیں مزید بےحال کر دیا ہے۔‘‘

اس فلاحی تنظیم کے روز مرہ کاموں میں ایڈز کے مریضوں کی دیکھ بھال بھی شامل ہے۔ افریقی ملک ملاوی سے تعلق رکھنے والی تریپن سالہ فریڈ وہ مریضہ ہے، جس کا علاج یہ تنظیم سن2001 سے جاری رکھے ہوئے ہے۔ فریڈ کہتی ہیں کہ وہ سن 2001 میں انتہائی بیمار اور کوئی بھی کام کرنے کے قابل نہیں تھیں۔ لیکن جب سے میرا علاج شروع ہوا ہے میری صحت بہتر ہوتی جا رہی ہے اور میری زندگی معمول کے مطابق دوبارہ ٹریک پر آنا شروع ہو گئی ہے۔

Interview Jean-Pierre Kouadis
یہ تنظیم دنیا کے 80 ملکوں میں مصروف عمل ہےتصویر: picture-alliance/dpa

سن 1982 سے 1994ء تک اس فلاحی تنظیم کے صدر رہنے والے Rony Brauman کا کہنا ہے، ’’ جب میں نے ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز میں شمولیت اختیار کی، تو یہ تنظیم بہت چھوٹی تھی۔ یہ تنظیم صرف 40 مربع میٹر ایک کمرے میں واقع تھی اور سیکریٹری صرف آدھا دن کام کرتی تھی۔ اس وقت ہماری تنظیم دوسری تنظیموں کے لیے ڈاکٹروں اور نرسوں کا بندوبست کرتی تھی۔ فنڈنگ نہ ہونے کی وجہ سے ہمارے اپنے کوئی بھی پروجیکٹس نہیں تھے۔‘‘

اس فلاحی تنظیم نے 1977ء میں ایک اشتہاری مہم شروع کی۔ سب سے پہلے اشتہار پر ایک سیاہ جلد والے بچے کی تصویر شائع کی گئی اور اس کے ساتھ لکھا گیا کہ دو ملین مریض علاج کے لیے آپ کی مدد کے منتظر ہیں۔ اس اشتہاری مہم کے بعد اس تنظیم کو عطیات ملنا شروع ہو گئے اور اس نے اپنے فلاحی منصوبوں کا آغاز کیا۔ اس وقت اس تنظیم کو پانچ ملین کے قریب افراد چندہ دیتے ہیں، جس کی مالیت سالانہ 813 ملین یوروکے قریب بنتی ہے۔

رپورٹ: سوزانے کراؤزے / امتیاز احمد

ادارت:عصمت جبیں