1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’ڈرون اور مسافرطیارے‘، چالیس حادثات ہوتے ہوتے بچ گئے

26 ستمبر 2016

جرمن ایئر کنٹرولرز نے حالیہ مہینوں کے دوران درجنوں ایسے واقعات نوٹ کیے ہیں، جہاں ڈرون اور مسافر طیاروں کے مابین ٹکراؤ ہوتے ہوتے بچا ہے۔ ڈرون اڑانے کے حوالے سے جرمنی اب نئے قوانین متعارف کروانے جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/2Qajk
Mini-Drohne
تصویر: picture-alliance/dpa

رواں برس کے آغاز سے لے کر اب تک جرمنی میں چالیس ایسے واقعات پیش آئے ہیں، جہاں ڈرون مسافر طیاروں کے انتہائی قریب پہنچ چکے تھے اور حادثات ہوتے ہوتے بچے ہیں۔ جرمنی میں ایسے واقعات میں اضافہ گزشتہ برس کے مقابلے میں حیران کن ہے کیوں کہ گزشتہ سال ایسے صرف چودہ واقعات رونما ہوئے تھے۔ اب جرمنی کے ایئر کنٹرولرز نے مطالبہ کیا ہے کہ صرف ان لوگوں کو ڈرون اڑانے اجازت دی جائے، جو ایک ’ٹیسٹ‘ پاس کر لیں۔

اتوار کے روز جرمن اخبار ’فرانکفُرٹر الگمائنے سائٹُنگ‘ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق ایسے بعض واقعات میں مسافر جہاز کے پائلٹ نے ’آخری وقت‘ میں اپنے جہاز کا رخ موڑتے ہوئے اپنے جہاز کو کسی سنگین حادثے سے بچایا۔

اخبار کے مطابق ان میں ابھی وہ واقعات شامل نہیں ہیں، جن کا سامنا جرمنی کے ایمرجنسی ہیلی کاپٹروں کو کرنا پڑا ہے۔

اونچی پرواز کرنے والے خطرناک ڈرون

جرمنی میں ڈرون اڑانے والے افراد کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ان کی قیمتوں میں مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے۔ حکومت کی طرف سے ڈرون کی خریدو فروخت کے قوانین بھی بہت محدود ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہر کوئی ڈرون خرید اور اڑا سکتا ہے۔  بغیر پائلٹ کے پرواز کرنے والے ڈرون کے حوالے سے جرمنی میں صرف ایک قانون موجود ہے، جس کے مطابق ایک ایسی چیز، جس کا وزن پانچ کلوگرام سے کم ہے اور اس کی موٹر الیکڑک ہے، اس کی پرواز کے لیے کسی لائسنس یا تربیت کی ضرورت نہیں ہے۔

اتوار کے روز شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق جرمنی کی وزارت نقل و حمل ڈرون ٹریفک کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک نیا قانون متعارف کروانے والی ہے، جس کے تحت ہر اس ڈرون کی شناخت کروانا ضروری ہو گی، جس کا وزن پانچ سو گرام سے زائد ہوگا۔

اسی طرح حکام ایک ایسا قانون بھی متعارف کروا رہے ہیں، جس کے تحت ڈرون کو سطح زمین سے صرف ایک سو میٹر بلندی تک اڑانے کی اجازت دی جائے گی۔

دوسری جانب جرمنی کے ایئر ٹریفک کنٹرولرز اس سے بھی سخت قوانین متعارف کروانا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکا کی طرح ہر اس شخص کی رجسٹریشن کو لازمی قرار دیا جائے، جو  ڈرون کا مالک ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ڈرون اڑانے والے ہر شخص کو ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد ایک لائسنس جاری کیا جائے۔

CeBit نمائش میں جدید ڈرون