1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈوئچے ویلے اکیڈمی کے قیام کے پچاس برس

ریشارڈ فُوکس/ کشور مصطفیٰ12 نومبر 2015

انسانوں کو سیاسی و سماجی اور معاشرتی بحث میں حصہ لینے اور مختلف امور کے فیصلوں میں شریک ہونے کے لیے آزاد اطلاعات کی ضرورت ہوتی ہے۔ ڈوئچے ویلے اکیڈمی کو یہ خدمات انجام دیتے ہوئے پچاس سال ہو گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1H4Y3

دنیا بھر میں ہر سات میں سے چھ افراد کی اطلاعات تک رسائی نہیں ہے۔ فری میڈیا یا آزاد ابلاغ اس سلسلے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ’’ڈوئچے ویلے اکیڈمی دنیا بھر کے کروڑوں انسانوں کو جو اس بنیادی انسانی حق سے محروم ہیں، اطلاعات مہیا کرنے کا اہم کام انجام دے رہی ہے۔ یہ اکیڈمی اُن لوگوں کی پشت پناہی کرتی ہے جنہیں ایسا کوئی پلیٹ فارم میسر نہیں ہوتا‘‘۔ یہ کہنا ہے وفاقی جرمن وزیر ترقیاتی امور گرڈ میولر کا جنہوں نے اس اکیڈمی کی عشروں پر محیط خدمات اور سرگرمیوں پر خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈوئچے ویلے اپنی اکیڈمی کے ذریعے جو خدمات انجام دے رہا ہے وہ قابل تعریف ہے۔ جرمن وزیر نے مزید کہا،’’ یہ ہمارے پارٹنر ہیں اور ہمیں اس پر فخر ہے‘‘۔

ڈوئچے ویلے اکیڈمی کے قیام کی 50 ویں سالگرہ کی تقریب میں سیاسی اور سماجی شعبوں سے تعلق رکھنے والی لگ بھگ 160 اہم شخصیات نے حصہ لیا۔ یہ تقریب جرمن دارالحکومت برلن میں منعقد ہوئی۔ جرمنی کے وفاقی پریس کانفرنس ہال میں منعقدہ اس تقریب میں بین الاقوامی پارٹنرز اور سفیروں نے بھی شرکت کی۔

50 Jahre DW Akademie, Claudette Irere
ڈوئچے ویلے اکیڈمی نے 50 سالوں میں بہت شہرت حاصل کر لی ہےتصویر: Reiner Freese

افریقہ کی اختراع

ابلاغ عامہ کے شعبے میں ہونے والی ترقی کے ضمن میں افریقہ پر نظر نہ ڈالنا ایک بڑی غلطی ہوگی۔ اس تاریک بر اعظم میں ڈیجیٹل میڈیا اپنے عروج پر ہے۔ وہاں کے ایجادی اور اختراعی مراکز میں نوجوان آئے دن نت نئے کاروباری ایپس تیار کر رہے ہیں جو خاص طور سے علاقائی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے تیار کیے جاتے ہیں۔ مثال کے طور پر ایسے کی اوسک یا ایک فری اسٹینڈنگ کمپیوٹر یا ٹرمینل جو عوام کو معلومات فراہم کرے ، عموما بذریعہ ملٹی میڈیا ڈسپلے جگہ جگہ نصب کیے گئے ہیں جن میں موبائل فون چارج کرنے کی سہولت موجود ہے۔ اس کے علاوہ مختلف ٹیلی فون کمپنیوں یا سروس پروائیڈرز کے مابین کریڈٹ ٹرانسفر کے لیے ایپس بھی تیار کر لیے گئے ہیں۔

افریقہ کی کُل آبادی سے کا نصف سے زیادہ حصہ 24 سال سے کم عمر کے باشندوں پر مشتمل ہے اور سب صحارا افریقہ یا ذیلی افریقہ وہ خطہ ہے جہاں دنیا بھر میں سب سے زیادہ وسیع پیمانے پر موبائل فون نیٹ ورک پایا جاتا ہے۔ اس خطے میں ترقی اور جدت کے مواقع بہت زیادہ ہیں۔

50 Jahre DW Akademie
ڈوئچے ویلے اکیڈمی عرب اور افریقی ممالک کے نوجوانوں کے لیے گوناگوں تربیتی پروگرام کی پیشکش کرتی ہےتصویر: Reiner Freese

افہام و تفہیم اور رواداری

ہم یعنی ڈوئچے ویلے اور اکیڈمی دنیا بھر میں جرمنی کے کثیر الاثقافتی پہچان کے عکاس ر ہیں

’’ہم، ڈوئچے ویلے اور ڈی ڈبلیو اکیڈمی جگ دیسی معاشرے جرمنی کی مُنہ بولتی تصویر ہیں‘‘۔ ان الفاظ کے ساتھ ڈوئچے ویلے کے ڈائریکٹر جنرل پیٹر لمبُرگ نے ڈوئچے ویلے اکیڈمی کے ملازمین اور سرکردہ شخصیات کے ساتھ ساتھ 50 ویں سالگرہ کی تقریب کے شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ انہیں نے اس اکیڈمی کی فروغ کے لیے کام کرنے والوں اور ڈوئچے ویلے کے پارٹنر ادروں کے کردار کو بھی سراہا اور ان کے لیے بھی اظہار تشکر کیا۔ ڈوئچے ویلے کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا تھا کہ ان سب نے مل کر میڈیا اور اطلاعات کی آزادی کو پائیدار اور ناقابل فراموش بنانے کے لیے نہایت اہم کردار ادا کیا ہے نہ صرف جرمنی کے اندر بلکہ دنیا بھر میں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ موجودہ پناہ گزینوں کے موجودہ بحران کی روشنی میں پہلے سے کہیں زیادہ رواداری، افہام و تفہیم اور کشادہ دلی کا رویہ دیکھنے میں

آ رہا ہے‘‘۔