1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈوسلڈورف حملہ آور دماغی مسائل کا شکار ہے

10 مارچ 2017

جرمن شہر ڈوسلڈورف کی پولیس نے بتایا ہے کہ جمعرات کی رات مرکزی ریلوے اسٹیشن پر کلہاڑی سے حملہ کر کے متعدد افراد کو زخمی کرنے والا دماغی مسائل کا شکار ہے۔ اسے زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2Yw9Q
Deutschland Axtangriff am Düsseldorfer Hauptbahnhof
تصویر: Getty Images/A. Scheuber

خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے پولیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ جمعرات کو ڈوسلڈورف کے ریلوے اسٹیشن پر حملہ کر کے سات افراد کو زخمی کرنے والے حملہ آور نے یہ کارروائی اکیلے ہی سرانجام دی اور اس کے ساتھ کوئی اور نہیں تھا۔ پولیس نے اس حملہ آور کے بارے میں بتایا ہے کہ اس کی عمر 37 برس ہے جبکہ وہ سابق یوگوسلاویہ سے تعلق رکھتا ہے۔

جرمنی میں دہشت گردی کا منصوبہ، سولہ سالہ مہاجر پر مقدمہ

جرمنی میں داعش کا پہلا حملہ کرنے والی لڑکی کو سزائے قید

انیس عامری کے انتہا پسندوں کے ساتھ گہرے روابط تھے

جمعے کے دن جاری کردہ ایک بیان میں پولیس نے بتایا کہ یہ حملہ آور ووپرٹال نامی شہر کا رہائشی ہے جبکہ ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ وہ دماغی مسائل کا شکار ہے۔ جمعرات کی رات مقامی وقت کے مطابق آٹھ بج کر پچاس منٹ پر پولیس کو اس حملے کی اطلاع ملی، جس کے بعد فوری کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے ڈوسلڈورف کے مرکزی ریلوے اسٹیشن کا محاصرہ کر لیا۔

عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ اس حملہ آور نے ایک مقامی ٹرین میں سوار افراد کو نشانہ بنانے کی کوشش کی اور مرکزی ہال میں کلہاڑی لہراتا ہوا دیکھا گیا۔ طبی ذرائع نے بتایا ہے کہ اس کارروائی کے نتیجے میں تین افراد شدید زخمی ہوئے ہیں جبکہ دیگر چار کو معمولی زخم آئے ہیں۔

وفاقی پولیس کے ترجمان نے صحافیوں کو بتایا، ’’جرمن فیڈرل پولیس بہت جلد ہی وقوعہ پر پہنچ گئی تھی تاکہ صورتحال کو کنٹرول میں لایا جائے اور حملہ آور کا تعاقب کیا جا سکے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ جب پولیس نے حملہ آور کا پیچھا کیا تو اس نے فرار کی کوشش میں ایک پُل سے چھلانگ لگا دی، ’’وہ (حملہ آور) شدید زخمی ہے اور ہسپتال میں اس کا علاج جاری ہے۔‘‘ اس ترجمان کا کہنا تھا کہ اس حملہ آور کو گرفتار کرنے کے بعد کلہاڑی بھی برآمد کر لی گئی۔‘‘

اس حملے کے بعد ڈوسلڈورف کے مرکزی ٹرین اسٹیشن پر سروس کچھ گھنٹوں کے لیے معطل کر دی گئی، جو بعد ازاں نصف شب تک بحال کر دی گئی۔ پولیس کے مطابق اس دوران تمام اسٹیشن میں سرچ آپریشن بھی کیا گیا۔ اس دوران پولیس کا ایک ہیلی کاپٹر بھی اسٹیشن کے اوپر پرواز کرتا رہا۔ شہر کے میئر نے اس حملے میں زخمی ہونے والوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے ایمرجنسی سروسز کا شکریہ بھی ادا کیا ہے۔

حالیہ عرصے میں یہ پہلا واقعہ نہیں کہ دماغی مسائل کے شکار کسی شخص نے ٹرین پر سوار مسافروں کو نشانہ بنایا ہو۔ گزشتہ برس جولائی میں ورسبرگ شہر میں بھی ایک سترہ سالہ پناہ کے متلاشی نے چاقو اور کلہاڑی سے حملہ کرتے ہوئے ایک مقامی ٹرین میں سوار افراد پر حملہ کر دیا تھا۔