1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈیٹرائٹ سازش ناکام بنائی جا سکتی تھی: اوباما

8 جنوری 2010

امریکی صدر باراک اوباما نے ڈیٹرائٹ ناکام حملے کی سازش کو ناکام نہ بناسکنے کی ذمہ داری لے لی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر امریکی سیکیورٹی نظام میں کوئی کمی یا خرابی رہی تو بطور صدر وہ اس کے ذمہ دار ہیں ۔

https://p.dw.com/p/LON5
تصویر: AP

باراک اوباما نے ڈیٹرائٹ ناکام حملے کے بعد سیکیورٹی بہتر بنانے کے حوالے سے ایک مرتبہ پھر عوامی خطاب کیا۔ اس خطاب میں اوباما نے اس خصوصی کمیٹی کی رپورٹ کے چیدہ چیدہ نکات پیش کئے ، جوناکام حملے کے بعد تشکیل دی گئی تھی تاکہ سیکیورٹی نطام میں خرابیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے اس میں اصلاحات لائی جائیں۔

اس نشریاتی خطاب میں امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ وہ خود بطور صدراس بات کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں کہ ڈیٹرائٹ میں طیارے کو تباہ کرنے کی سازش کو قبل از وقت ناکام نہ بنایا جا سکا۔ تاہم انہوں نے امریکی عوام سے وعدہ کیا کہ مستقبل میں ایسے دہشت گردانہ منصوبوں کو ناکام بنانے کے لئے خفیہ اداروں کے مابین قریبی رابطہ کاری میں بہتری پیدا کی جائے گی اور ہوائی اڈوں پر سیکیورٹی کو مزید مؤثر بنایا جائے گا۔

اوباما نے تسلیم کیا کہ اگر امریکہ میں کوئی بھی حکومتی سسٹم ناکام ہوتا ہے تو بطور صدر وہ خود اس کے ذمہ دار ہوں گے۔

ڈیٹرائٹ حملے کی وجوہات جاننے کے لئےتشکیل دی گئی وائٹ ہاؤس کی خصوصی کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ممکنہ حملے کی معلومات پہلے سے ہی خفیہ اداروں کے پاس پہنچ چکی تھیں تاہم وہ ان معلومات کو ٹھیک طریقے سے آگے منتقل نہ کر سکے۔

واضح رہےکہ مبینہ حملہ آورعمر فاروق عبدالمطلب کا نام امریکہ کی طرف سےبنائی گئی ’مبینہ انتہا پسندوں‘ کی فہرست میں شامل تھا۔ اس فہرست میں تقریباً پانچ لاکھ افراد کے نام شامل ہیں جو امریکہ کے نزدیک مبینہ طور پر انتہا پسند ہیں۔

وائٹ ہاؤس کی طرف سے جاری کردہ تازہ ترین رپورٹ کے چیدہ چیدہ نکات بیان کرتے ہوئے باراک اوباما نے کہا کہ وہ امریکی شہریوں کو محفوظ بنانے کے لئے ملکی دفاعی نظام کو مضبوط بنائیں گے۔

باراک اوباما نے کہا کہ انہوں نے متعلقہ سیکیورٹی اداروں کو فوری طور پر حکم دیا ہے کہ مبینہ انتہا پسندوں کی فہرست کو مؤثر بنائے۔ اوباما نے کہا کہ خفیہ اور سیکیورٹی اداروں کے مابین رابطہ کاری میں کوئی خلل نہیں ہونا چاہئے اور تمام اہلکار وں کی ذمہ داریاں، باقاعدہ طور پر تفویض ہونی چاہئیں تاکہ غلطی کی کوئی گنجائش نہ رہے۔

Umar Farouk Abdulmutallab
عمر فاروق عبدالمطلبتصویر: AP

انہوں نے کہا کہ امریکہ القاعدہ نیٹ ورک کے ساتھ حالت جنگ میں ہے۔ باراک اوباما نے کہا کہ وہ القاعدہ کو شکست دینے کےلئے سب کچھ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ القاعدہ کے خلاف کارروائی میں امریکہ کو ابھی تک کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

اوباما نے کہا کہ مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد القاعدہ نیٹ ورک کے فلسفے کو مسترد کرتی ہے۔ انہوں نے ایک مرتبہ پھر کہا کہ امریکہ دنیائے اسلام کے ساتھ باہمی احترام اور باہمی مفاد کے تحت اچھے تعلقات کا خواہاں ہے۔

باراک اوباما نے ڈیٹرائٹ ناکام حملے کو نہ روک پانے پر کسی سے مستعفی ہونے کا نہیں کہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ غلطی کسی ایک فرد کی نہیں بلکہ سسٹم کی ہے۔

رپورٹ میں ہوائی اڈوں پر سیکیورٹی اسکریننگ میں بہتری لانے اور ویزاجاری کرنے کے موجودہ طریقہ کار میں بھی تبدیلیاں تجویز کی گئی ہیں۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں