1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ژیلینا اوسٹاپینکو نے حیران کر دیا

10 جون 2017

ژیلینا اوسٹاپینکو نے فرنچ اوپن کے فائنل میں سیمونا ہالیپ کو مات دے کر ٹائٹل اپنے نام کر لیا ہے۔ سن انیس سو تینتیس کے بعد پہلی مرتبہ کسی ایسی کھلاڑی نے فرنچ اوپن جیتا ہے، جس نے پہلے کبھی کوئی بھی ٹورنامنٹ نہیں جیتا تھا۔

https://p.dw.com/p/2eSdj
Frankreich Ostapenko gewinnt die French Open 2017
تصویر: picture alliance/AP Photo/C. Ena

لیٹویا کی نو خیز ٹینس کھلاڑی ژیلینا اوسٹاپینکو نے فرنچ اوپن کے خواتین سنگلز کے فائنل میں رومانیہ کی سیمونا ہالیپ کو مات دے کر ایک نیا ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔ سن انیس سو تینتیس کے بعد پہلی مرتبہ کسی ایسی کھلاڑی نے فرنچ اوپن جیتا ہے، جس نے پہلے کبھی کوئی بھی ٹورنامنٹ نہیں جیتا تھا۔

لیٹویا کی بیس سالہ ژیلینا اوسٹاپینکو نے اس جیت کے ساتھ سب کو حیران و پریشان کر دیا ہے۔ انہوں نے دس جون بروز ہفتہ پیرس میں شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا اور رومانیہ سے تعلق رکھنے والی اپنی پچیس سالہ حریف کھلاڑی کو چار چھ، چھ چار اور چھ تین سے شکست دے دی۔

عالمی رینکنگ میں 47 ویں نمبر پر براجمان اوسٹاپینکو اس سے قبل کسی بھی ٹورنامنٹ میں کامیابی حاصل نہیں کر سکی تھیں۔ یوں سن 1933ء کے بعد پہلی مرتبہ فرنچ اوپن کے فائنل میں ایسی کوئی کھلاڑی ٹائیٹل اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوئی ہیں، جو اس ٹورنامنٹ میں ممکنہ کامیابی کے لیے فیورٹ قرار دی جانے والی کھلاڑیوں میں شامل نہیں تھیں۔ وہ فرنچ اوپن میں کامیابی حاصل کرنے والی کم ترین رینکنگ والی کھلاڑی بھی بن گئی ہیں۔

ژیلینا اوسٹاپینکو لیٹویا کی بھی ایسی پہلی کھلاڑی بن گئی ہیں، جنہوں نے کسی گرینڈ سلام ٹورنامنٹ میں کامیابی حاصل کی ہو۔ جیت کے بعد انہوں نے کہا، ’’مجھے یقین نہیں آ رہا کہ میں صرف بیس برس کی عمر میں ہی فرنچ اوپن جیت چکی ہوں۔‘‘

<iframe src="https://www.facebook.com/plugins/video.php?href=https%3A%2F%2Fwww.facebook.com%2Fdw.urdu%2Fvideos%2F10155415102337210%2F&show_text=1&width=560" width="560" height="398" style="border:none;overflow:hidden" scrolling="no" frameborder="0" allowTransparency="true"></iframe>

ژیلینا اوسٹاپینکو نے صرف آٹھ گرینڈ سلام ٹورنامنٹس میں شرکت کی ہے۔ اس کامیابی کے ساتھ ہی ان کی ورلڈ رینکنگ کو ایک چھلانگ میسر آ گئی ہے۔ وہ اب بارہ نمبر کی پوزیشن سنبھالنے میں کامیاب ہو جائیں گی۔ ژیلینا اوسٹاپینکو نے کہا کہ کھیل کے دوران انہوں نے اپنی قدرتی گیم پیش کی اور جذبات پر قابو رکھنے کی کوشش کی۔

اگر رومانیہ کی سیمونا ہالیپ یہ میچ جیت جاتی تو وہ عالمی رینکنگ میں پہلی پوزیشن حاصل کر لیتی۔ ہالیپ نے میچ کے بعد اپنی حریف کھلاڑی کی تعریف کرتے ہوئے کہا، ’’میرے لیے یہ شکست ایک دھچکا ہے لیکن میں ژیلینا اوسٹاپینکو کو مبارکباد پیش کرتی ہوں۔ انہوں نے آج بہت عمدہ کھیل کا مظاہرہ کیا۔‘‘

فرنچ اوپن کا مردوں کا سنگلز کا فائنل بروز اتوار اسپین کے رافائل نادال اور سوئٹزرلینڈ کے اسٹین واورِنکا کے مابین کھیلا جائے گا۔