1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کئی روز کی بھوک اور پیاس سہنے کے بعد ’بنگال کا ہیرو‘ ہلاک

بینش جاوید16 اگست 2016

بھارت کا ’بنگا بہادر‘ نامی ہاتھی سیلابی پانی میں بہہ جانے کے بعد بنگلہ دیش کی ایک دلدل میں پھنس گیا تھا، کئی ہفتوں تک دلدل سے نکلنے کی کوشش کرنے والے اس ہاتھی کی جان نہ بچ سکی۔

https://p.dw.com/p/1JjG3
Bangladesh Rettungsaktion für indischen Elefanten
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Alam

تحفظ جنگلات کے ایک سابق کارکن تپن کمار دے اس ہاتھی کو بچانے کے آپریشن کی سربراہی کر رہے تھے۔ انہوں نے نیوز ایجنسی اے پی کو بتایا،’’ بے پناہ کوششوں کے باوجود اس ہاتھی کو نہیں بچایا جا سکا، ہم بہت دکھی ہیں، ہم نے اسے بچانے کی بھر پور کوشش کی تھی۔‘‘

بنگا بہادر کی ہلاکت کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں کی جاسکی ہے۔ دلدل سے نکلنے کی کوشش میں نڈھال بنگا بہادر کونشہ آورادویات دینے کے بعد دلدل سے نکال کر سٹرک تک پہنچانے کی کوشش کی گئی تھی تاکہ اسے سفاری پارک لے جایا جاسکے۔

Tiere mit Prothesen Elefant
تصویر: Getty Images/P. Bronstein

کمار دے کے مطابق اتوار کے روز تک بنگا بہادر کی طبیعت ٹھیک تھی لیکن عین ممکن ہے کہ کئی دنوں تک دلدل میں پھسننے کے بعد بھوک اور پیاس سےاس ہاتھی کی حالت بگڑ گئی ہو۔

Ein indischer Elefant erreicht Bangladesh nach Überflutung
تصویر: Imago

بھارت کی ریاست آسام میں برسات کی شدید بارشوں کے دوران تین ہفتے قبل یہ ہاتھی سیلابی پانی میں بہہ کر بنگلہ دیش کے ضلع جمالپور کی ایک دلدل میں پھنس گیا تھا۔ بنگلہ دیش کی انتظامیہ نے اسے دلدل سے بچا کر ڈھاکہ کے قریب سفاری پارک میں مننقل کرنے کی منصوبہ بندی کی تھی۔بھارت کے جنگلی حیات کے محکمے نے بنگا بہادر کو واپس لینے سے انکار کر دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہاتھیوں کا غول اسے واپس قبول نہیں کرے گا۔