1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کابل بم دھماکے میں پاکستان ملوث ہے، افغانستان

شمشیر حیدر24 اپریل 2016

افغانستان کے صدر اشرف غنی کی انتظامیہ نے رواں ہفتے کابل میں ہونے والے خود کش حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا ہے۔ اس خونریز دھماکے میں چونسٹھ افراد ہلاک جب کہ سینکڑوں زخمی ہو گئے تھے۔

https://p.dw.com/p/1Ibq9
Afghanistan Explosion in Kabul
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Jalali

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کی افغان دارالحکومت کابل سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق کابل کے پولیس چیف عبدالرحمان رحیمی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کابل میں ہونے والے خود کش حملے کی منصوبہ بندی پاکستان میں کی گئی تھی۔

’سیدھے جنت میں‘، خود کش بمبار بننے سے بچ جانے والا محب اللہ

یہ خود کش حملہ منگل کے روز کابل میں افغان خفیہ ادارے کے دفتر کے قریب کیا گیا تھا۔ اس حملے میں 64 افراد ہلاک ہو گئے تھے جب کہ تقریباﹰ 350 لوگ زخمی بھی ہوئے تھے۔

رحیمی کا کہنا تھا کہ یہ حملے حقانی نیٹ ورک کی جانب سے کیے گئے تھے۔ حقانی نیٹ ورک ماضی میں بھی افغانستان میں دہشت گردی کی کئی کارروائیوں میں ملوث رہا ہے اور وہ مبینہ طور پر پاکستان کی حدود میں موجود ہے۔ اسلام آباد نے کابل انتظامیہ کی جانب سے لگائے گئے ان الزامات کا فی الحال کوئی باقاعدہ جواب نہیں دیا۔

افغانستان اور پاکستان ماضی میں بھی ایک دوسرے پر شدت پسندوں کی پشت پناہی کرنے کے الزامات لگاتے رہے ہیں۔ افغانستان کی جانب سے یہ تازہ الزامات ایک ایسے وقت لگائے گئے ہیں جب کہ امریکا، چین، پاکستان اور افغانستان مشترکہ طور پر طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کابل حملہ طالبان کی جانب سے موسم بہار میں شدت پسندی کی کارروائیوں میں مزید اضافہ کرنے کے اعلان کے بعد ہوئے اور اِن کی وجہ سے چاروں ممالک کی جانب سے کی جانے والی مصالحتی کوششوں کو شدید دھچکا پہچا ہے۔ پشاور سے تعلق رکھنے والے سیکورٹی امور کے ماہر فدا خان نے ڈی پی اے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’ایسا لگتا ہے کہ مصالحتی عمل اب ختم ہو چکا ہے۔‘‘

دوسری جانب افغانستان کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ ہفتے کی شب پانچ طالبان جنگجو اس وقت مارے گئے جب انہوں نے افغانستان کے مغربی صوبے فراہ میں ایک فوجی کیمپ پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید