1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کابل ہیلی کاپٹر حادثہ: دو برطانوی فوجی بھی ہلاک

امتیاز احمد12 اکتوبر 2015

افغانستان کے دارالحکومت میں پیش آنے والے ہیلی کاپٹر حادثے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے پانچ نیٹو فوجیوں میں دو برطانوی بھی شامل ہیں۔ اتوار کے خود کش حملے کے بعد برطانوی فورسز کے لیے یہ دوسرا دھچکا ہے۔

https://p.dw.com/p/1GmbG
Kampfhubschrauber Tiger Bundeswehr Afghanistan
تصویر: picture-alliance/dpa

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں غیر ملکی فوجی اتحاد کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حادثہ نیٹو ہیڈکوارٹرز میں لینڈنگ کے دوران پیش آیا اور اس میں طالبان باغیوں کا کسی بھی طرح سے کوئی ہاتھ نہیں۔ جاری ہونے والے بیان میں ہلاک ہونے والوں کی شناخت اور شہریت ظاہر کیے بغیر کہا گیا ہے، ’’حادثے کے نتیجے میں پانچ نیٹو فوجی مارے گئے ہیں جبکہ دیگر پانچ زخمی ہو گئے ہیں۔‘‘ یہ حادثہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے، جب ابھی دو ہفتے پہلے ہی طالبان نے شمالی شہر قندوز پر مختصر قبضہ کر لیا تھا۔

دوسری جانب لندن میں برطانوی وزارت دفاع نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حادثے میں رائل ایئر فورس کے دو اہلکار مارے گئے ہیں جبکہ اس واقعے کی تحقیقات کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس کے ساتھ ہی افغانستان میں ہلاک ہونے والے برطانوی فوجیوں کی تعداد چار سو چھپن ہو گئی ہے۔ برطانوی افواج سن دوہزار ایک کے بعد سے امریکی قیادت میں طالبان کے خلاف لڑ رہی ہیں۔

NATO Kabul Konvoi Selbstmordanschlag Afghanistan
اس سے چند گھنٹے قبل ہی طالبان کے ایک خودکش حملہ آور نے دارالحکومت ہی میں برطانوی فوجیوں کے ایک قافلے کو نشانہ بنایا تھاتصویر: Reuters/A. Masood

یہ حادثہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے، جب اس سے چند گھنٹے قبل ہی طالبان کے ایک خودکش حملہ آور نے دارالحکومت ہی میں برطانوی فوجیوں کے ایک قافلے کو نشانہ بنایا تھا۔ بتایا گیا تھا کہ طالبان کے اس حملے میں تقریباﹰ پانچ افغان شہری زخمی ہوئے ہیں لیکن برطانوی فوجی اس میں محفوظ رہے۔ برطانوی وزارت دفاع نے اس حملے کی بھی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک دیسی ساختہ بم حملہ تھا۔

طالبان کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق یہ حملہ قندوز کی ’’اس وحشیانہ بمباری کا نتیجہ ہے، جس کے نتیجے میں ہمارے شہری اور ڈاکٹر شہید ہوئے ہیں۔‘‘ تین اکتوبر کی بمباری کے نتیجے میں ہسپتال کے بارہ اسٹاف ممبر اور دس مریض ہلاک ہو گئے تھے۔ افغان حکومت کے مطابق اب قندوز مکمل طور پر ان کے کنٹرول میں ہے جبکہ میڈیا اطلاعات کے مطابق اس شہر کے گرد و نواح میں اب بھی وقفے وقفے سے جھڑپیں جاری ہیں۔

دریں اثناء آج افغانستان میں اقوام متحدہ سے منسلک ایک خاتون ’توپکئی الفت‘ کو نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرتے ہوئے ہلاک کر دیا ہے۔ حکام کے مطابق توپکئی الفت کو قندہار میں اس وقت نشانہ بنایا گیا، جب وہ اپنے آفس سے گھر جا رہی تھی۔ نامعلوم مسلح افراد موٹر سائیکلوں پر سوار تھے۔ ابھی تک کسی بھی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔