1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کانگریس بائیں بازو کے ساتھ ہاتھ ملانے کے لئے تیار

خبر رساں ادارے/گوہر نذیر گیلانی3 مئی 2009

بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ نے کہا ہے کہ عام انتخابات میں کامیابی کی صورت میں متحدہ ترقی پسند اتحاد بائیں بازو کو اپنے ساتھ ملانے کے لئے تیار ہے تاہم امریکہ کے ساتھ غیر عسکری ایٹمی ڈیل کو خطرہ پہنچنے نہیں دیا جائے گا۔

https://p.dw.com/p/Hipp
بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ ایک الیکشن ریلی کے دورانتصویر: UNI

ڈاکٹر من موہن سنگھ نے کہا کہ کانگریس کی سربراہی والی UPA حکومت امریکہ کے ساتھ غیر عسکری جوہری معاہدے پر کوئی آنچ آنے نہیں دے گی کیوں کہ ان کے بقول یہ معاہدہ بھارت اور بھارتی عوام کی ترقی کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

Schauspielerin Hema Malini Wahlkampf Indien
بالی ووڈ اداکارہ اور راجیہ سبھا رکن ہیما مالینی ریاست اڑیسہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی ایک الیکشن ریلی کے دورانتصویر: UNI

بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ نے ان خیالات کا اظہار نجی ٹیلی ویژن چینل CNN-IBN کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران کیا۔

من موہن سنگھ نے اس انٹرویو میں مزید کہا کہ وہ پاکستان کے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے ساتھ کشمیر سمیت کئی دیگر اہم مسائل کے حل کے بالکل قریب پہنچ گئے تھے لیکن ’’پاکستان میں داخلی مسائل کی سنگینی کے باعث بات آگے نہیں بڑھ سکی تھی‘‘۔

Wahlen in Indien
بھارتی ریاست اترپردیش کے علاقے ایودھیا میں ہندو سادھوٴوں نے بھی اپنے ووٹ کا استعمال کیاتصویر: AP

سنگھ نے لوک سبھا انتخابات کے تین مرحلے گذرجانے پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ بھارتی ووٹرز کانگریس کی سربراہی والی حکومت کو ایک اور موقع ضرور دیں گے۔

Brinda Karat
کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ کی رہنما برندا کراتتصویر: AP

بھارتی وزیر اعظم نے کہا کہ یو پی اے اتحاد نے ملک کی ترقی کے لئے گذشتہ پانچ برسوں کے دوران بہت کچھ کیا ہے لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ وہ غربت کے خاتمے اور زراعت کے شعبے میں مزید کام کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔

اپوزیشن بھارتیہ جنتا پارٹی اور بائیں بازو کی جماعت سی پی آئی۔ایم نے بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ کی طرف سے اس انٹرویو میں کہی گئی متعدد باتوں پر شدید نکتہ چینی کی ہے۔

بھارت میں سولہ اپریل کو پارلیمان کی ایوان زیریں کے لئے انتخابات کے پہلے مرحلے کے تحت 124 نشستوں کے لئے ووٹ ڈالے گئے، تئیس اپریل کو دوسرے مرحلے میں 141 نشستوں کے لئے ووٹنگ ہوئی جبکہ تیس اپریل کو 107 سیٹوں کے لئے پولنگ ہوئی۔

ابھی ان انتخابات کے دو مزید مرحلے ہونے باقی ہیں۔ تیرہ مئی کو انتخابات کا پانچواں اور آخری مرحلہ ہے جبکہ سولہ مئی کو الیکشن نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔