1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کراچی میں ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ، نوجوانوں کے لیے امید کی کرن

26 ستمبر 2011

پاکستان کے ٹوئنٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں تیرہ بڑے شہروں کی ٹیموں کے علاوہ افغانستان کی ٹیم بھی شریک ہو رہی ہے۔ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ کوئی غیر ملکی ٹیم اس ٹورنامنٹ کا حصہ ہے۔

https://p.dw.com/p/12gVR
تصویر: DW

یہ ٹورنامنٹ ایک ایسے وقت پر کراچی میں منعقد ہو رہا ہے، جب کئی ہفتوں تک جاری رہنے والی ٹارگٹ کلنگ کے بعد ایک طرف شہر کے معاملات انتہائی حساس ہیں اور دوسری جانب کابل میں حالیہ دہشت گردانہ وارداتوں کے بعد پاک افغان سرحد پر درجہ حرات معمول سے کہیں زیادہ بڑھ چکا ہے۔ سلامتی کی صورتحال کے سبب غیر ملکی ٹیمیں پاکستان آکر کھیلنے سے انکاری ہیں اس لیے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز بیٹسمین یونس خان افغان ٹیم کےکراچی آکر کھیلنے کو اہم قرار دیتے ہیں۔

اس ضمن میں ریڈیو ڈوئچے ویلے سے گفتگو کرتے ہوئے یونس خان کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کرکٹ پر مشکل وقت ہے مگر افغانستان کے بعد بنگلہ دیش اور زمبابوے جیسی ٹیموں کو پاکستان بلانا آسان ہو جائے گا۔ اس سے ایونٹ کی دلچسپی میں اضافہ ہوگا اور پاکستان کے نوجوان کرکٹرز کو کافی کچھ سیکھنے کو ملے گا۔

T- 20 Cricket Cup in Karachi Pakistan
افتتاحی میچ میں لاہور نے کراچی کو شکست دیتصویر: DW

ٹوئنٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں یونس خان سمیت پاکستان کے تمام نامور کھلاڑی شریک ہیں۔ شاہد آفریدی کراچی، مصباح الحق فیصل آباد، عبدلرازق لاہور، عمر گل پشاور اورسہیل تنویر راولپنڈی کی قیادت کر رہے، جس سے کراچی میں کرکٹ کے شائقین کا جوش و خروش عروج پر ہے۔ ٹورنامنٹ کے تمام میچز ٹیلی ویژن اور ریڈیو پر براہ راست نشرکیے جا رہے ہیں۔ اتوار کی رات ایونٹ کے افتتاحی روز کراچی اور لاہور  کے سنسنی خیز میچ کو دیکھنے کے لیے، جس میں کراچی کو دو رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا، ہزاروں تماشائی نیشنل اسٹیڈیم میں موجود تھے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے حکومت کی ہدایت پر ایونٹ سے حاصل ہونے والی تمام آمدن سندھ کے لاکھوں سیلاب زدگان کو دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر اور سابق کپتان وسیم باری کا کہنا تھا کہ اس ٹورنامنٹ سے جہاں اچھی کرکٹ دیکھنے میں آئے گی وہیں سیلاب سے متاثرہ غریب ہم وطنوں کی مدد بھی ہوگی اورصوبہ سندھ میں جس یکجہتی کی ضروت ہے وہ مقصد بھی حاصل ہوگا۔ وسیم باری کے مطابق پی سی بی ٹورنامنٹ سے دنیا میں پاکستان کرکٹ کا اچھا تاثر ابھارنے میں کامیاب ہو جائے گا۔

اس ٹوئنٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں تمام پاکستانی کھلاڑی اس لیے بھی بڑھ چڑھ  کر حصہ لیتے ہیں کہ اس طرح ان کی کارکردگی کو سلیکٹرز کے لیے نظر انداز مشکل ہوجاتا ہے۔ پاکستان ٹیم سے دورہ زمبابوےکے لیے ڈارپ ہونے والے فاسٹ بالر وہاب ریاض کا بھی خیال ہے کہ وہ ان مقابلوں میں عمدہ بالنگ کرکے قومی ٹیم میں دوبارہ جگہ بنا لیں گے۔ وہاب ریاض کے علاوہ وکٹ کیپر کامران اکمل جنہوں نے افتتاحی روز لاہور کی جانب سے کھیلتے مین آف دی میچ کا اعزاز حاصل کیا کو بھی یقین ہے کہ کراچی کا یہ ٹورنامنٹ ان کی بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی کا ضامن بنے گا۔

T- 20 Cricket Cup in Karachi Pakistan
ٹورنامنٹ میں تیرہ بڑے شہروں کی ٹیموں کے علاوہ افغانستان کی ٹیم بھی شریک ہے۔تصویر: DW

یہ مقابلے وہاب ریاض اور کامران اکمل جیسے آزمودہ کھلاڑیوں کے علاوہ سندھ کے دور دروز علاقے سے تعلق رکھنے والے کھلاڑیوں کے لیے بھی امید کی کرن بن چکا ہے۔ حیدر آباد ٹیم کے اوپنر شرجیل خان جنہوں نےگزشتہ ٹوئنٹی ٹوئنٹی میں عمدہ کارکردگی دکھا کر سینٹرل کنٹریکٹ میں جگہ حاصل کی تھی نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ اس بار اچھی بیٹنگ کے ذریعے وہ قومی ٹیم کے لیے بھی سلیکٹرز کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

اس ٹورنامنٹ کا انعقاد لاہورمیں ہونا تھا مگرڈینگی وائرس کی وجہ سے پنجاب اور وفاقی حکومت کی سیاست اسے کراچی لے آئی۔ غور طلب بات یہ ہے کہ یہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین اعجاز بٹ کے دور کا بھی آخری ایونٹ ثابت ہو سکتا ہے، جن کے عہدے کی تین سالہ مدت آٹھ اکتوبر کو پوری ہو رہی ہے۔ نیشنل اسٹیڈیم میں سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں، جہاں اتوار کو چیمپئن کا فیصلہ ہوگا۔

رپورٹ : طارق سعید       

ادارت : عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں