1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کرزئی اور جنرل پیٹریاس اختلافات نہیں رکھتے: آئی سیف کے ترجمان

12 جولائی 2010

’جنرل جوزف بلوٹز‘ نے افغانستان میں طالبان مزاحمت کے خاتمے اور شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے نیٹو فورسز کی کارروائیوں کو قابل تعریف اور ایک ریکارڈ قرار دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/OGX1
گزشہ چند روز کے دوران افغانستان میں نیٹو کے فوجی دستوں پر متعدد حملے کئے گئےتصویر: AP

مغربی دفاعی اتحاد نیٹو نے کہا ہے کہ اس ویک اینڈ پر افغانستان کے مختلف علاقوں میں نیٹو کے فوجی دستوں پر ہونے والے پرتشدد حملوں کے باوجود یہ کہنا غلط ہوگا کہ ملک میں طالبان کا غلبہ بڑھ رہا ہے اور پارلیمانی انتخابات کو ملتوی کرنے کی کوئی ضرورت نظر نہیں آتی۔ نیٹو کی طرف سے یہ بیان اتوار کو جاری ہوا۔ ایک ایسے خونریز ویک اینڈ کے اختتام پر جس میں مختلف دہشت گردانہ واقعات میں 6 امریکی فوجی اور ایک درجن سےزائد شہری ہلاک ہوئے۔ اس کے علاہ پاکستانی سرحدی علاقوں سے ملحقہ افغانستان کے مشرقی سرحدی علاقے میں پاکستانی مسافروں سے بھری ایک بس پر ہونے والے حملے کے نتیجے میں 11 پاکستانی جاں بحق اور چار زخمی ہوئے۔

Afghanistan - Großbild
قندھار کے ڈسٹرکٹ گھورک میں امریکی فوجی دستہتصویر: AP

افغانستان متعینہ بین الاقوامی فوجی دستے آئی سیف کے ترجمان ’جنرل جوزف بلوٹز‘ نے کہا ہے ’ افغانستان میں طالبان کی مزاحمت میں اضافہ نہیں ہوا ہے۔ ہم دراصل سرکشوں کو کچلنے کے لئے ان کی تمام تر صلاحیتوں کو نچوڑ کر ختم کر رہے ہیں‘۔ اُدھر ’انٹرنیٹنل کرائسس گروپ ‘ ICG نے کہا ہے کہ افغانستان میں سکیورٹی کی صورتحال میں بہتری کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے ہیں نہ ہی گزشتہ صدارتی انتخابات کی بے ضابطگیوں اور اُن کے نتیجے میں ملک بھر میں پھیلنے والا انتشار ہی کم ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ ایسی صورتحال میں پارلیمان کے ایوان زیریں کے انتخابات کو ملتوی ہو جانا چاہئے‘۔ ICG کے ایک سینئیر تجزیہ نگار Candace Rondeaux کے امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں شایع ہونے والے ایک بیان میں انہوں نے کہا ’عین ممکن ہے کہ آئندہ ستمبر کی مجوزہ ووٹنگ بھی ویسا ہی ایک ناخوشگوار واقعہ ثابت ہوجیسا کہ گزشتہ صدارتی انتخابات تھا‘۔ Rondeaux کے بقول’ کابل حکومت کے اس غیر حقیقی اصرار کے باوجود کہ افغان سکیورٹی فورسز 6 ہزار 800 پولنگ اسٹیشنز میں مکمل تحفظ فراہم کرنے کے لئے تیار ہے، ستمبر کے مجوزہ انتخابات میں شورش اور دہشت گردی کی آگ کے بھڑکنے کے امکانات بہت قوی ہیں‘ ۔

Petraeus Anhörung vor dem Senat
جنرل ڈیوڈ پیٹریاس امریکی سینٹ سے خطاب کرتے ہوئےتصویر: picture alliance/dpa

دوسری جانب آئی سیف کے ترجمان ’جنرل جوزف بلوٹز‘ نے ایک روٹین کی بریفنگ میں کہا کہ ستمبر کے انتخابات کے موقع پر افغان اور بین الاقوامی فورسزمل کر تمام تر تحفظ فراہم کریں گی۔ مزید یہ کہ طالبان باغیوں کے دہشت گردانہ منصوبوں کو ناکام بنانے کے لئے ابھی سے انٹیلیجنس سروسز فعال ہیں اور تمام تر معلومات اکھٹا کر لی گئی ہیں۔ ’جنرل جوزف بلوٹز‘ کا کہنا ہے ’ مجھے الیکشن کو ملتوی کرنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی‘۔ آئی سیف کے ترجمان نے امریکی اخباروں میں چھپنے والی اس خبر کی تردید کی ہے کہ افغان صدر حامد کرزئی اورامریکی اور نیٹو فورسز کے نئے کمانڈر جنرل ڈیوڈ پیٹریاس کے درمیان چند معاملات پر اختلافات پائے جاتے ہیں۔ اخبار کی خبروں کے مطاق حامد کرزئی نے ملیشیا نوعیت کے ایک ’سول ڈیفنس گروپ‘ کی تشکیل کے منصوبے کی مخالفت کی ہے اور اس ضمن میں کرزئی اور جنرل پیٹریاس کے مابین چپقلش بھی پائی گئی ہے۔

Mohammed-Karikaturen Afghanistan Demonstration gegen eine bevorstehende niederländische Verfilmung
مزاری شریف میں پیغمبر اسلام کے متنازعہ خاکوں کی اشاعت پر بہت بڑا احتجاجی مظاہرہتصویر: AP

اس ویک اینڈ پر شمالی افغانستان کے شہر مزارشریف میں بڑی تعداد میں افغان باشندوں نے سڑکوں پر نکل کر ملک میں بڑھتی ہوئی شہری ہلاکتوں پر سخت احتجاج کیا۔ تاہم ’جنرل جوزف بلوٹز‘ نے افغانستان میں طالبان مزاحمت کے خاتمے اور شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے نیٹو فورسز کی کارروائیوں کو قابل تعریف اور ایک ریکارڈ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یکم جون سے 10 جولائی کے درمیان عالمی فورسز کی کارروائیوں میں 42 شہری ہلاک ہوئے جبکہ طالبان جنگجوؤں کی برپا کی ہوئی شورش اوران کی جانب سے کئے جانے والے بم حملوں اور فائرنگ کا شکار ہوکر مرنے والے افغان شہریوں کی تعداد 464 رہی۔ ’جنرل جوزف بلوٹز‘ کا کہنا ہے کہ یہ اعداد وشمار بتاتے ہیں کہ طالبان عناصر کس قدر بہیمانہ اور سنگ دل ہیں۔

رپورٹ: کشور مصطفیٰ

ادارت: عابد حسین