1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کشمیر: بھارتی دستوں کی فائرنگ سے پانچ سالہ پاکستانی بچی ہلاک

مقبول ملک اے ایف پی
2 ستمبر 2017

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں عید الاضحیٰ کے روز کنٹرول لائن کے پار سے بھارتی دستوں کی طرف سے کی جانے والی فائرنگ کے نتیجے میں مظفر آباد میں حکام کے مطابق ایک پانچ سالہ پاکستانی بچی ہلاک ہو گئی۔

https://p.dw.com/p/2jFoE
بھارت کے زیر انتطام کشمیر میں کنٹرول لائن کے قریب گشت کرتے بھارتی فوجیتصویر: picture-alliance/AP Photo/C. Anand

مظفر آباد سے ہفتہ دو ستمبر کے روز ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق حکام نے بتایا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان اس متنازعہ اور منقسم علاقے میں یہ واقعہ عباس پور سیکٹر کے پولاس نامی گاؤں میں پیش آیا۔

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں ایک مقامی حکومتی اہلکار طاہر ممتاز نے اے ایف پی کو بتایا، ’’یہ فائرنگ کنٹرول لائن کے پار سے بھارتی دستوں کی طرف سے کی گئی تھی اور ایک گولی ایک پانچ سالہ بچی کے سر میں لگی۔‘‘

طاہر ممتاز کے مطابق زخمی ہونے والی بچی اپنے گھر کے باہر موجود تھی کہ ایک گولی ایک طرف سے اس کے سر میں لگی اور دوسری طرف سے باہر نکل گئی۔ ’’اس بچی کو فوری طور پر ہسپتال پہنچانے کی کوشش کی گئی لیکن وہ راستے میں ہی دم توڑ گئی۔‘‘

کشمیر میں دو عسکریت پسند اور آٹھ سکیورٹی اہلکار ہلاک

حزب المجاہدین کو دہشت گرد قرار دینا خوش آئند ہے، بھارت

بھارتی کشمیر میں پانچ مشتبہ جنگجو مارے گئے

اے ایف پی کے مطابق ایک اور مقامی اہلکار سردار ساجد نے بھی اس واقعے کی تصدیق کر دی۔ انہوں نے بتایا کہ اس فائرنگ اور بچی کی ہلاکت کے بعد پولاس گاؤں کے رہائشی افراد نے شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے موقع پر احتجاج بھی کیا کہ کس طرح یہ کم سن بچی عین عید کے دن اپنے ہی گھر کے سامنے ’بھارتی دستوں کی فائرنگ‘ میں ماری گئی۔

Indien Pakistan Kaschmir Region Konflikt
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں کنٹرول لائن کے قریب ایک گاؤں کا ایک مکان، جسے بھارتی دستوں کی فائرنگ سے نقصان پہنچاتصویر: Sajjad Qayyum/AFP/Getty Images

1947ء میں برطانوی نوآبادیاتی دور کے خاتمے کے ساتھ ہی اپنی آزادی کے بعد سے جموں کشمیر پاکستان اور بھارت دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان ایک متنازعہ خطہ چلا آ رہا ہے۔ دونوں ہمسایہ ایٹمی طاقتوں کے مابین اسی خطے کی وجہ سے کشیدگی گزشتہ برس ستمبر کے مہینے سے بہت زیادہ ہو چکی ہے۔ دونوں ہی ایک دوسرے پر کنٹرول لائن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلااشتعال حملوں کے الزام لگاتے ہیں۔

کشمیر: ہندو یاتریوں کے قتل کے پیچھے لشکر طیبہ، بھارتی پولیس

بھارتی کشمیر میں لشکر طیبہ کا اعلیٰ کمانڈر ہلاک، ہنگامے شروع

موبائل فون کے باعث سرزنش، بھارتی فوجی نے میجر کو قتل کر دیا

گزشتہ ایک برس کے دوران کشمیر میں پاکستان اور بھارت کے درمیان عملی طور پر سرحد کا کام دینے والی کنٹرول لائن کے آر پار سے ان حملوں میں اب تک متعدد فوجیوں سمیت درجنوں افراد ہلاک اور بیسیوں زخمی ہو چکے ہیں۔

پچھلے سال نومبر میں ایک بڑا خونریز واقعہ اس وقت پیش آیا تھا جب کشمیر کی وادی نیلم میں ایک مسافر بس پر بھارتی دستوں کی کنٹرول لائن کے پار سے کی جانے والی فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم نو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ وہی علاقہ تھا جہاں تقریباﹰ انہی دنوں میں بھارتی دستوں کی فائرنگ سے چار پاکستانی فوجی بھی مارے گئے تھے۔

کشمیری باغی رہنما کی تدفین میں پاکستانی پرچم لہرائے گئے