1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کمبوڈيا ميں بڑی غير ملکی کمپنيوں کی سخت شرائط کار

6 ستمبر 2011

کمبوڈيا ميں ٹيکسٹائل کی صنعت ملک کا اہم ترين اقتصادی شعبہ ہے۔ جنوب مشرقی ايشيا کے اس ملک ميں اسپورٹس کا سامان بنانے والی فرم پوما اور سويڈن کی ملبوسات بنانے والی کمپنی H&M جيسی بڑی کمپنيوں کی شاخيیں بھی ہيں۔

https://p.dw.com/p/12TxH
کمبوڈيا ميں سرخ خمير کے خلاف مقدمہ
کمبوڈيا ميں سرخ خمير کے خلاف مقدمہتصویر: dapd

 ليکن ان فرمز ميں شرائط کار بہت سخت ہيں اور کارکنوں کو بہت کم سہولتيں حاصل ہيں۔

کمبوڈيا کی ايک ٹيکسٹائل کمپنی کے بڑے ہال ميں سلائی کی ہزاروں مشينيں لگی ہيں جن پر خواتين کام کر رہی ہيں۔ يہاں کی ہوا بڑی کثيف ہے۔ کام کے دوران شاذونادر ہی کوئی وقفہ ديا جاتا ہے۔ يہ عورتيں يہاں ہفتے ميں چھ دن روزانہ دس دس بارہ بارہ گھنٹوں تک کام کرتی ہيں۔ وہ مشينی انداز ميں ٹی شرٹس، پتلونيں اور دوسرے کپڑے سی رہی ہيں۔ ايک 19 سالہ کارکن لڑکی نے بتايا: ’’ميری ہاتھ اور پير کی انگلياں اچانک بہت ٹھنڈی محسوس ہونے لگيں۔ بد بو آنے لگی اور پھر ميں نے ديکھا کہ کئی عورتيں بے ہوش ہو گئيں۔ ميں اپنی ہاتھ اور پير کی انگليوں کو حرکت نہيں دے سکتی تھی۔‘‘

کمبوڈيا کا ايک منظر
کمبوڈيا کا ايک منظرتصویر: picture-alliance/Lars Halbauer

اس کارخانے کی دوسری بہت سی کارکنوں کی بھی يہی حالت ہوئی۔ اُن ميں سے بہت سوں کو ہسپتال ميں داخل کرنا پڑا۔ کارخانے ميں يہ حالت پيدا ہونے کے بعد چينی انتظاميہ نے دروازے بند کر ديے تاکہ کوئی يہ ديکھنے نہ پائے۔ ليکن اس سے تازہ ہوا بند ہوگئی اور مزيد عورتيں بے ہوش ہو گئيں۔ يہ کمبوڈيا ميں قائم ايک چينی فرم ہے، جو سويڈن کی، فيشن ملبوسات بنانے والی بہت بڑی فرم H&M کے ليے ملبوسات تيار کرتی ہے۔ H&M  کے ملبوسات کے اسٹور دنيا بھر ميں ہيں۔

يہ عورتيں صرف تين سينٹ فی گھنٹے مزدوری پر کام کرتی ہيں۔ رات کو يہ بانس کی بنی جھونپڑيوں ميں فرش پر سوتی ہيں۔ ايک جھونپڑی ميں تين چار عورتيں رات گذارتی ہيں۔ اکثر اُنہيں چاول کی ايک پليٹ سے زيادہ کھانا ميسر نہيں آتا۔ ايک عورت نے بتايا کہ وہ روزانہ کام کرتی ہے اور مہينے ميں صرف 61 ڈالر کماتی ہے، جو کہ کمبوڈيا ميں کم از کم اجرت ہے۔

سنگاپور کے ايک پر رونق بازار ميں H&M کا ايک نيا اسٹور کھلا ہے۔ اسٹور ميں خريداروں کا ہجوم ہے۔ ايک لڑکی نے کہا: ’’ہم H&M کو بہت چاہتے ہيں۔ چيزيں عمدہ اور بہت سستی ہيں۔‘‘

کمبوڈيا کا ايک يتيم بچہ
کمبوڈيا کا ايک يتيم بچہتصویر: AP

فيشن ملبوسات کی فرم H&M سرکاری طور پر استحصال، بچوں سے محنت مزدوری کرانے اور ماحول کو نقصان پہنچانے کے خلاف ہے۔ ليکن اس کے ساتھ ہی اس کے ملبوسات بہت سستے بھی ہوتے ہيں۔

فرم کے ايشيا کے ليے سربراہ کا کہنا ہے کہ ہم بے قاعدگيوں کی چھان بين کرتے ہيں۔ ليکن کمبوچيا کے واقعات کے اسباب کی چھان بين ابھی تک نہيں کی گئی ہے۔

رپورٹ: وک کارسٹن، سنگاپور / شہاب احمد صديقی

ادارت: مقبول ملک