1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کم جونگ ال کی آخری رسومات، شمالی کوریا اشک بار

28 دسمبر 2011

کِم جونگ اِل کی آخری رسومات کے دوران نشر ہونے والی تصاویر کو دیکھ کر کوئی بھی یہ اندازہ نہیں لگا سکتا کہ شمالی کوریا پسماندہ اور بھوک کا شکار ملک ہے۔ اِل کے تابوت والی گاڑی کے ساتھ ان کے جانشین کم جونگ اُن بھی تھے۔

https://p.dw.com/p/13agG
تصویر: Kyodo/MAXPPP

کِم جونگ اِل نے سترہ سال اس ملک پر حکومت کی اور اپنے جوہری پروگرام کی وجہ سے خطے کے دیگر ممالک کو پریشان کیے رکھا۔ ان کی آخری رسومات میں شمالی کوریا کی اشرافیہ اور عوام کی ایک بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔ کِم جونگ اِل کا تابوت جس وقت پیانگ یانگ کی سڑکوں سے گزارا جا رہا تھا تو ہزاروں کی تعداد میں شہری اطراف میں کھڑے تھے۔ یہ افراد اپنے رہنما کا آخری دیدار کرتے ہوئے زار و قطار رو رہے تھے۔

Nordkorea Trauerfeier Beisetzung Kim Jong Il
کم جونگ ال کی آخری رسومات بالکل ان کے والد کی طرز پر ادا کی گئیںتصویر: AP

کم جونگ ال کی آخری رسومات بالکل ان کے والد کم ال سُنگ کی طرز پر ادا کی گئیں۔ ایک پرتعیش گاڑی میں تابوت، اس کے پیچھے آنے والی گاڑی کی چھت پر مرحوم صدر کی بڑی سی تصویر اور کاروں کا ایک بڑا سا قافلہ۔ اس موقع پر موجود افراد کی اشک باری سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا تھا کہ وہ اپنے مرحوم صدر سے بہت لگاؤ رکھتے تھے۔ متعدد مرتبہ ایسے مناظر بھی ٹی وی پر دکھائے دیئے، جب عوام شدت غم سے نڈھال ہو کر بے قابو ہو رہے تھے۔ یہ تقریب براہ راست شمالی کوریا کا سرکاری ٹیلی وژن نشر کر رہا تھا۔ اس موقع پر ایک میزبان کا کہنا تھا ’’ یہ صورتحال غیر فطری ہے، یہ ظاہر کرتی ہے کہ ہمارے محبوب قائد ایک عظیم شخصیت تھے۔ انہیں کبھی بھی نہیں بھلایا جا سکے گا۔ وہ ہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ رہیں گے‘‘۔

کم جونگ ال کی آخری رسومات میں کسی بھی غیر ملکی وفد کو دعوت نہیں دی گئی تھی۔ پیانگ یانگ حکومت کا مؤقف ہے کہ یہ ان کا نجی معاملہ ہے۔ لیکن اس موقع پر بیرون ملک مقیم شمالی کوریا کے بہت سے افراد اپنے لیڈر کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے پہنچے تھے۔ ایک خاتون کا کہنا تھا کہ شدت غم کی وجہ سے وہ خود کو بیمار محسوس کر رہی ہے۔ کم جونگ اُن اب شمالی کوریا کے نئے سربراہ ہیں اور اسی وجہ سے وہ جلد واپس اپنے وطن لوٹ جانا چاہتی ہے۔

Nordkorea Trauerfeier Beisetzung Kim Jong Il
مرحوم لیڈر کو21 فائر کرتے ہوئے الوداعی سلامی بھی دی گئیتصویر: AP

کم جونگ ال کی آخری رسومات کی تقریب تین گھنٹوں تک جاری رہی۔ تقریب کے ختم ہونے کا باقاعدہ اعلان ایک حکومتی ترجمان نے کیا۔ اس موقع پر مرحوم لیڈر کو21 فائر کرتے ہوئے الوداعی سلامی بھی دی گئی اور شمالی کوریا کا قومی ترانہ بھی بجایا گیا۔ کِم جونگ اِل کا تابوت ایک مرتبہ پھر دارالحکومت کے کم سوسان پیلس میں رکھ دیا گیا ہے۔

کم جونگ ال سترہ دسمبر کو حرکت قلب بند ہوجانے کے باعث انتقال کر گئے تھے۔ انہوں نے 1994ء میں اقتدار سنبھالنے کے بعد ملک کے جوہری پروگرام کو ترقی دی۔ آخری رسومات کے موقع پر ہونے والی برف باری پر ایک فوجی اہلکار کا کہنا تھا کہ کم جونگ ال کی موت پر آسمان بھی اشک بار ہے۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت: حماد کیانی