1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کورونا وائرس، اسپین میں چین سے بھی زیادہ ہلاکتیں

25 مارچ 2020

برطانوی پرنس چارلس بھی کورونا وائرس سے متاثر ہو گئے ہیں۔ دوسری جانب اسپین میں نئے کورونا وائرس سے ہلاکتیں اس قدر بڑھ گئی ہیں کہ وہ عالمی سطح پر اٹلی کے بعد دوسرے نمبر پر آ گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3a1L2
Spanien - Madrid- Errichtung eines Not-Hospitals
تصویر: Getty Images/Comunidad de Madrid

برطانوی شاہی خاندان کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق اکہتر سالہ پرنس چارلس بھی نئے کورونا وائرس سے متاثر ہو گئے ہیں اور انہیں اسکاٹ لینڈ کی ایک شاہی رہائش گاہ میں بنائے گئے قرنطینہ سينٹر میں رکھا گیا ہے۔ بیان کے مطابق ان کی اہلیہ کا ٹیسٹ منفی آیا ہے اور وہ فی الحال اس مرض کی شکار نہیں ہیں۔ بیان کے مطابق پرنس چارلس کی طبیعت زیادہ خراب نہیں ہے اور وہ پہلے ہی چند روز سے گھر میں بیٹھ کر اپنے معاملات کی نگرانی کر رہے تھے۔


اسپین، ہلاکتوں میں ریکارڈ اضافہ

دریں اثنا یورپی ملک اسپین میں کورونا وائرس کی وجہ سے ہلاکتوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ اسپین میں صرف بدھ کے روز سات سو اڑتیس ہلاکتیں رپورٹ کی گئی ہیں۔ اس ملک میں کورونا وائرس کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر تین ہزار چار سو چونتیس ہوچکی ہے۔ یہ تعداد چین سے بھی زیادہ بنتی ہے۔ چین میں اس وائرس کی وجہ سے اب تک تین ہزار دو سو پچاسی افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

دنیا میں ابھی تک سب سے زیادہ متاثرہ ملک اٹلی ہے۔ وہاں اس مہلک وائرس کی وجہ سے چھ ہزار آٹھ سو بیس افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

اسپین میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی مجموعی تعداد میں بھی بیس فیصد اضافہ ہوا ہے اور اس طرح وہاں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد سینتالیس ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ اسپین میں مریضوں کی تعداد اس قدر زیادہ ہو جانے کی وجہ سے متعدد ہوٹلوں کو بھی عارضی ہسپتالوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے جبکہ میڈرڈ میں ایک آئس کریم رکھنے والے گودام کو مردہ خانے میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ اٹلی اور اسپین میں زیادہ ہلاکتوں کی وجہ سے تدفین کے خصوصی انتظامات کیے جا رہے ہیں جبکہ تدفین کی تقریبات میں لوگوں کی شرکت کو بھی انتہائی محدود رکھا جا رہا ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق اس مہلک وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد امریکا میں انتہائی تیزی سے بڑھ رہی ہے اور ایسے خدشات ہیں کہ امریکا میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ہو جائے گی۔

ا ا / ع س، نيوز ايجنسياں