کولمبیا صدارتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ، سانتوس کی غیر معمولی جیت
21 جون 2010حکمران پارٹی کے امیدوارخوان مانوئیل سانتوس لاطینی امریکی ممالک میں واشنگٹن کے اہم اتحادی اور کولمبیا کے سابقہ صدر الورو اُوریبی کی جگہ صدارت کا عہدہ سنبھالیں گے۔
قدامت پسند اُوریبی کی حمایت کے باعث سانتوس 69 فیصد ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے جبکہ ان کے حریف آنتانس موکوس صرف 27.6 فیصد ووٹ حاصل کر سکے۔ گرین پارٹی سے تعلق رکھنے والے سیاستدان موکوس نے اپنی شکست تسلیم کرلی ہے۔
اس کامیابی کے بعد سانتوس نے عہد کیا ہے کہ وہ سابقہ صدراُوریبی کی پالیسیوں کا تسلسل جاری رکھیں گے۔ الورو اُوریبی دو مرتبہ صدارت کے عہدے پر فائز ہوئے اور اب بھی وہ کولمبیا کے عوام میں نہایت مقبول سمجھے جاتے ہیں۔ اُوریبی کی خواہش تھی کہ وہ تیسری مرتبہ بھی صدر کے عہدے پر براجمان ہوں اور اس لئے انہوں نے ملکی آئین میں تبدیلی تجویز کی تھی تاہم ملکی آئینی عدالت نے ایسی کسی بھی تبدیلی کو غیر آئینی قرار دے دیا تھا۔
سوشل نیشنل یونٹی پارٹی کے رکن سانتوس نے ان انتخابات میں 8.8 ملین ریکارڈ ووٹ حاصل کئے۔ اس سے قبل کسی بھی صدر نے اتنے زیادہ ووٹ حاصل نہیں کئے ہیں۔ تیس نومبر کے صدارتی انتخابات میں سانتوس نہایت معمولی فرق کی وجہ سے پچاس فیصد مطلوبہ اکثریت حاصل کرنے میں ناکام ہو گئے تھے، لیکن اس بار انہوں نے گزشتہ تمام ریکارڈ توڑ دئے۔
سانتوس متوقع طورپراگست سے صدارت کا عہدہ سنبھال لیں گے۔ اس غیر معمولی کامیابی کے بعد اٹھاون سالہ سانتوس نے فیس بک پر اپنے حامیوں کو پیغام دیتے ہوئے لکھا: ’’ میں صرف یہ کہنا چاہتا ہوں کہ شکریہ ، شکریہ اور ہزار مرتبہ شکریہ۔‘‘
سانتوس کو بطور صدراس وقت کئی مسائل کا سامنا ہو گا، جن میں سیکیورٹی کے علاوہ اقتصادی ترقی جیسے معاملات شامل ہیں جو ان کی بنیادی ترجیحات بھی ہیں۔ انہوں نے وزیر خزانہ کے طور پر بھی کام کیا ہوا ہے، اس لئے ناقدین کا کہنا ہے کہ وہ ملکی معیشت کو مستحکم بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
رپورٹ : عاطف بلوچ
ادارت : شادی خان سیف