1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کولمبیا میں نصف صدی سے جاری جنگ کے خاتمے کا تاریخی اعلان

مقبول ملک25 اگست 2016

کولمبیا میں حکومت اور فارک مارکسی باغیوں کے درمیان نصف صدی سے جاری جنگ کے خاتمے کا تاریخی اعلان کر دیا گیا ہے۔ یہ تنازعہ قریب پانچ عشروں میں ایک چوتھائی ملین انسانوں کی ہلاکت اور کئی ملین کے بے گھر ہونے کا سبب بنا تھا۔

https://p.dw.com/p/1JpEN
Kolumbianische Regierung und FARC-Rebellen schließen offiziell Frieden
ہوانا میں طویل مذاکرات کے بعد تاریخی امن سمجھوتے کا اعلان، بوگوٹا حکومت اور باغیوں کے نمائندے ہاتھ ملاتے ہوئےتصویر: Reuters/E. de la Osa

کولمبیا کے دارالحکومت بوگوٹا اور کیوبا کے دارالحکومت ہوانا سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق سالہا سال سے مسلسل خونریزی کی وجہ بننے والے اس تنازعے کے باعث قدرتی وسائل سے مالا مال ملک کولمبیا تقریباﹰ ناکامی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے اور طویل عرصے سے بوگوٹا حکومت اور بائیں بازو کے فارک باغیوں کے درمیان جاری مذاکرات کے نتیجے میں فریقین کے مابین ایک تاریخی امن معاہدہ طے پا جانے کا اعلان بدھ چوبیس اگست کی رات کیا گیا۔

1964ء میں شروع ہونے والی کولمبیا کی یہ خانہ جنگی دنیا کے طویل ترین اور خونریز ترین مسلح تنازعات میں سے ایک تھی اور اس معاہدے کے مطابق مارکسی نظریات کی حامل کولمبیا کی مسلح انقلابی افواج یا فارک (FARC) کے گوریلے اب اپنے ہتھیار پھینک دیں گے اور جواباﹰ بوگوٹا حکومت ان باغیوں کے ملکی معاشرے میں انضمام کو یقینی بنائے گی۔

ہوانا سے، جہاں اس جنگ کے فریقین 2012ء سے امن بات چیت میں مصروف تھے، جمعرات پچیس اگست کو ملنے والی نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق یہ جنگ گزشتہ 52 برسوں میں دو لاکھ بیس ہزار سے زائد انسانوں کی ہلاکت اور ہزارہا دیگر کے لاپتہ ہو جانے کی وجہ بنی۔ اس کے علاوہ اس تنازعے کے دوران کولمبیا میں خونریزی سے بچنے کی کوشش کرتے ہوئے کئی ملین انسان بے گھر بھی ہو گئے تھے۔

کیوبا کی ثالثی میں قریب چار سال تک جاری رہنے والی مکالمت کے بعد طے پانے والے تاریخی امن سمجھوتے کے اعلان کے فوری بعد کولمبیا کے دارالحکومت بوگوٹا میں گزشتہ رات جشن کا سا سماں تھا اور لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے اپنے گھروں سے نکل کر خوشیاں منانا شروع کر دیں۔

اس امن معاہدے کی عوامی توثیق کے لیے کولمبیا میں حکومت اب دو اکتوبر کو ایک عوامی ریفرنڈم بھی کرائے گی، جس میں ملکی رائے دہندگان سے اس امن سمجھوتے کی منظوری کے لیے کہا جائے گا۔

Kolumbianische Regierung und FARC-Rebellen schließen offiziell Frieden Juan Manuel Santos
اب اپنے اچھے مستقبل کا فیصلہ کولمبیا کے عوام کو اکتوبر کے ریفرنڈم میں کرنا ہے، صدر سانتوس کا قوم سے خطابتصویر: picture-alliance/Xinhua/Colprensa

ہوانا میں یہ امن معاہدہ طے پا جانے کے بعد کولمبیا کے 65 سالہ صدر خوآن مانوئل سانتوس نے، جو 2014ء میں فارک باغیوں کے ساتھ جنگ کے خاتمے کے وعدے کے ساتھ دوبارہ سربراہ مملکت منتخب ہوئے تھے، ٹیلی وژن پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’آج میں اپنے دل کی گہرائیوں سے اور بڑی خوشی کے ساتھ یہ اعلان کرتا ہوں کہ میں نے وہ فریضہ انجام دے دیا ہے، جو آپ نے مجھے سونپا تھا۔‘‘

صدر سانتوس نے کہا، ’’اب فیصلہ آپ کے، کولمبیا کے عوام کے ہاتھوں میں ہے۔ آج سے پہلے ایک اچھے مستقبل کی امید کولمبیا کے عوام کی اتنی زیادہ رسائی میں نہیں تھی، جتنی کہ آج۔‘‘

رائے عامہ کے اکثر جائزوں کے مطابق قوی امید ہے کہ کولمبیا کے عوام اکتوبر کے اوائل میں ہونے والے ریفرنڈم میں حکومت اور فارک باغیوں کے مابین اس تاریخ ساز امن سمجھوتے کی منظوری دے دیں گے۔