1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کوپن ہیگن کانفرنس: افریقی اقوام کا احتجاج

15 دسمبر 2009

موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے دنیا کو درپیش خطرات سے نمٹنے اور ان تبدیلیوں کی وجہ بننے والی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی کے معاملے پر ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں عالمی ماحولیاتی کانفرنس جاری ہے۔

https://p.dw.com/p/L2Hx
ءتصویر: AP

ترقی یافتہ صنعتی ممالک کی جانب سے گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی لانے کے معاملے پر تاخیری حربے استعمال کرنے پر ایک طرف تو تحفظ ماحول کی تنظیموں کی طرف سےعوامی احتجاج کیا جارہا ہے تو دوسری جانب پیر کے روز کانفرنس میں ایک مرتبہ پھر احتجاج دیکھنے میں آیا۔ پانچ افریقی ممالک نے ترقی یافتہ ممالک پر یہ الزام لگاتے ہوئے کہ وہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی کے معاملے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کررہے اور احتجاج بھی کیا جس سے بات چیت میں تعطل پیدا ہوگیا۔ ان ممالک کا الزام تھا کہ کے ترقی یافتہ ممالک کیوٹو پروٹوکول کو تباہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں، جو کہ تقریباﹰ 40 صنعتی ممالک کو سال 2012 تک ان گیسوں کے اخراج میں کم از کم 5.2 فیصد تک کمی لانے کا پابند بناتا ہے۔ تاہم پانچ گھنٹے کے وقفے کے بعد ان افریقی ممالک کے تحفظات سنے جانے کی یقین دہانی کے بعد مذاکرات کا سلسلہ بحال ہوا۔

Kopenhagen Klimagipfel Proteste
پیر کو کوپن ہیگن میں مظاہرہ کرنے والےتصویر: AP

سات دسمبر سے شروع ہونے والی اس عالمی کانفرنس کے اختتامی روز، 18 دسمبر کو 110 ممالک کے سربراہان شریک ہوں گے۔ تاہم بہت سے عالمی لیڈر اس کانفرنس کی سست روی دور کرنے کے لئے اس سے قبل ہی پہنچ رہے ہیں۔ برطانوی وزیراعظم گورڈن براؤن بھی ان میں شامل ہیں جو آج منگل کے روز کوپن ہیگن پہنچ جائیں گے۔

دوسری طرف تحفظ ماحول کے لئے کام کرنے والی تنظیموں کی طرف سے پیر کے روز بھی مظاہرے کئے گئے۔ مظاہرین کے ایک گروپ نے برفانی ریچھوں یعنی پولر بیئرز کا لباس پہن رکھا تھا اور کتبے اٹھارکھے تھے جس پر درج تھا کہ انسانوں کو بچاؤ۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے پولیس کی جانب سے لاتھی چارج اور پانی کی تیز دھار کا بھی استعمال کیا گیا۔ ہفتے کے روز سے شروع ہونے والوں مظاہروں میں تقریباً تیرہ سو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، جن کی بیشتر تعداد کو رہا کیا جاچکاہے۔

Demonstrationen in Kopenhagen
کوپن ہیگن میں مظاہرین اور پولیس کی دھینگا مشتیتصویر: AP

دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون آج کانفرنس میں شرکت کرنے کے علاوہ ایک اہم پریس کانفرنس میں متوقع طور پر اب تک کی پیش رفت کے بارے اظہار خیال کریں گے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے کینیا کی نوبل انعام یافتہ تحفظ ماحول کی کارکن ونگاری ماتھائی Wangari Maathai کو اقوام متحدہ کی سفیر برائے امن مقرر کیا ہے۔ سال 2004ء میں امن کا نوبل انعام حاصل کرنے والی ماتھائی کی تقرری کی تقریب آج دوپہر کانفرنس کے دوران منعقد کی جائے گی۔ بان کی مون کے مطابق پروفیسر ماتھائی کی تحفظ ماحول کے لئے انتھک کوششوں کی وجہ سے انہیں اس عہدے کے لئے چنا گیا ہے۔

رپورٹ : افسر اعوان

ادارت: عابد حسین