کویت میں آگ لگنے سے پاکستانی شہری ہلاک
30 جون 2016خلیجی ریاست کویت میں لگنے والی آگ میں نو جنوبی ایشیائی ورکرز کے ہلاک ہونے کی تصدیق کر دی گئی ہے۔ کویتی نیوز ایجنسی KUNA کے مطابق ہلاک ہونے والے ایک پرانے مکان میں رہائش پذیر تھے۔کویت کی فائر سروس ڈائریکٹوریٹ کے ترجمان خلیل الامیر نے ہلاک شدگان اور زخمیوں کی قومیتوں اور دوسری شناخت بارے میں کوئی بھی تفصیل جاری کرنے سے گریز کیا۔ ترجمان نے آگ لگنے کی وجہ بتانے سے بھی معذوری کا اظہار کیا۔
کویت میں آگ جس عمارت میں لگی، وہ فراوانیہ کے علاقے میں واقع ہے۔ فراوانیہ کا علاقہ خلیجی ریاست کے دارالحکومت کویت سٹی کے جنوب میں پندرہ کلومیٹر کی مسافت پر واقع ہے۔
خلیجی ریاست کی وزارتِ صحت نے نو ہلاک ہونے والوں کا تعلق پاکستان اور بھارت سے بتایا ہے۔ فائر سروس ڈائریکٹوریٹ کے مطابق نو ہلاک ہونے والوں میں چھ کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔
کویت کے طبی ذرائع کے مطابق پچیس افراد زخمی ہیں۔ ان زخمیوں میں پانچ انتہائی زیادہ جھلسے ہوئے ہیں اور اُن کی حالت تشویشناک ہے۔ اسی باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ زخمیوں میں آگ بجھانے والے عملے کے چار اراکین بھی شامل ہیں۔
کویتی وزارتِ داخلہ کے حکام آگ لگنے کی تفتیش جاری رکھے ہوئے ہیں۔ خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے کویت کی سینٹرل جیل میں بھی آگ لگنے سے ایک قیدی کی ہلاکت ہوئی تھی۔ جیل میں لگنے والی آگ سے چھپن قیدیوں کو زخمی حالت میں ہسپتال پہنچایا گیا تھا۔
کویت میں خلیج کی دوسری ریاستوں کی طرح لاکھوں بھارتی، پاکستانی، بنگلہ دیشی اور سری لنکن محنت مزدوری کے علاوہ چھوٹے چھوٹے کاروبار کر رہے ہیں۔ ان مہمان ورکرز کی آبادی مقامی کویتی شہریوں سے زائد ہو چکی ہے۔ کویت کی کل آبادی تینتالیس لاکھ بتائی جاتی ہے اور ان میں غیرملکی ورکروں کی تعداد ستر فیصد سے زائد ہے۔