1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کينيڈا پچيس ہزار شامی مہاجرين کو پناہ دينے کے ليے پُر عزم

عاصم سليم6 نومبر 2015

کينيڈا کے نو منتخب وزير اعظم جسٹن ٹرُوڈو نے اعلان کيا ہے کہ ان کی حکومت آئندہ برس کے آغاز سے قبل پچيس ہزار شامی مہاجرين کو پناہ دينے کے اپنے فيصلے پر عملدرآمد کے سلسلے ميں پر عزم ہے۔

https://p.dw.com/p/1H1E5
تصویر: picture alliance/AP Images/A. Wyld

گزشتہ ہفتے بدھ کے روز بطور نئے ملکی وزير اعظم اپنی ذمہ دارياں سنبھالنے کے ايک روز بعد ’ريڈيو کينيڈا‘ نامی ايک مقامی چينل پر بات کرتے ہوئے لبرل پارٹی کے جسٹن ٹرُوڈو نے کہا کہ يکم جنوری سے پہلے پہلے 25,000 شامی شہريوں کو پناہ دينے کے فيصلے ميں کوئی تبديلی نہيں آئی ہے اور ان کی حکومت اس کو عملی جامہ پہنانے  کے سلسلے ميں پر عزم ہے۔

کينيڈين وزير اعظم  ٹرُوڈو کے مطابق اس فيصلے پر جلد عملدرآمد کے ليے متعدد وزارتوں کو ہدايات جاری کر دی گئی ہيں۔ ان کے بقول اس معاملے ميں وفاقی حکومت کو ملکی صوبوں اور بلدياتی اداروں کے ساتھ کام کرنا ہو گا۔ وزير اعظم نے مزيد کہا کہ کينيڈا آمد کے بعد پناہ گزينوں کو اپنے اہل خانہ کو سنبھالنے کے ليے مواقع فراہم کرنے ہوں گے تاکہ وہ اپنی برادریوں اور ملک کے ليے کارآمد ثابت ہو سکيں، بالکل ويسے ہی جيسے ماضی ميں کينيڈا پہنچنے والے پناہ گزين کر چکے ہيں۔

ريڈيو کينيڈا کو ديے اپنے اس انٹرويو ميں جسٹن ٹرُوڈو نے مطلع کيا کہ وزير دفاع ہرجيت سجن، شام اور عراق ميں سرگرم دہشت گرد تنظيم داعش کے خلاف بين الاقوامی کوليشن ميں شامل اپنے لڑاکا طياروں کو واپس بلوانے کے ليے کام کر رہے ہيں۔ يہ امر اہم ہے کہ گزشتہ برس کينيڈا کی جانب سے اس مشن ميں مارچ 2016ء تک حصہ لينے کے ليے CF-18 لڑاکا طياروں اور کردوں کی تربيت کے ليے ستر فوجيوں کو روانہ کيا گيا تھا۔ يہ امر اہم ہے کہ اپنی انتخابی مہم کے دوران ٹرُوڈو نے اعلان کيا تھا کہ وہ مشرق وسطٰی ميں کينيڈا کا لڑاکا مشن ختم کرا ديں گے۔

مہاجرين کے موضوع پر مزيد بات کرتے ہوئے وزير اعظم ٹرُوڈو کا کہا تھا کہ کينيڈا مہاجرين کو جگہ دينے کے علاوہ مشرقی وسطٰی کے شورش زدہ ملکوں ميں انسانی بنيادوں پر امداد سے منسلک سرگرميوں ميں حصہ لے گا۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کيا کہ کينيڈا اسلامک اسٹيٹ يا داعش کے خلاف لڑائی ميں پر عزم تو ہے تاہم اس کی افواج باقاعدہ لڑاکا مشن روانہ کرنے کی بجائےخطے ميں دوستانہ قوتوں کی تربيت پر توجہ مرکوز کرے گا۔