1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’کھائے پیئے بغیر زندگی ممکن ہے‘

11 مئی 2010

سات دہائیوں تک بغیر کھائے پیئے زندہ رہنے کا دعویٰ کرنے والے ایک بھارتی یوگی نے ماہرین کو حیران کر دیا ہے۔ ان پر ایک تحقیق کےدوران انہیں دو ہفتے تک کھانے پینے کی اشیا سے دُور رکھا گیا اور پھر بھی انہیں بخریت پایا گیا۔

https://p.dw.com/p/NKp1
تراسی سالہ پراہالد جانیتصویر: picture alliance / dpa

تراسی سالہ پراہالد جانی نے بھارتی ریاست گجرات کے ایک ہسپتال میں کڑی نگرانی میں دو ہفتے گزارے۔ تیس طبی ماہرین پر مشتمل ایک ٹیم مسلسل ان کی حالت کا جائزہ لیتی رہی۔ اس عرصے میں یوگی نے نہ تو کچھ کھایا، نہ پیا، یہاں تک کہ وہ حاجت کے لئے بھی نہیں گئے۔

ڈیفنس انسٹی ٹیوٹ برائے فزیولوجی و الائیڈ سائسنز کے حکام کا کہنا ہے کہ تحقیق کے دوران جانی کو بعض اوقات نہانے اور غرارے کرنے کا موقع ضرور دیا گیا۔

اس تحقیق کے دوران ڈاکٹروں نے جانی کے دماغ، شریانوں اور مختلف اعضا کے اسکین حاصل کئے، ان کے دل، پھیپھڑوں اور یاداشت کی صلاحیت کے طبی معائنے کئے گئے۔ تمام رپورٹوں کے نتائج مثبت رہے۔ بتایا جاتا ہے کہ بعض طبی معائنوں کے نتائج آنے میں وقت لگے گا۔

ماہر نیورولوجی سدھیر شاہ نے صحافیوں کو بتایا، ’ہم نہیں جانتے، وہ اس دوران زندہ کیسے رہے، یہ ابھی تک ایک بھید ہے۔‘

لمبے بالوں اور داڑھی والے اس یوگی پر تحقیق کا آغاز ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن DRDO نے احمد آباد کے ایک ہسپتال میں کیا۔ اس دفاعی اور عسکری تحقیقی ادارے کا کہنا ہے کہ اس مطالعے کے تفصیلی نتائج آئندہ مہینوں میں جاری کئے جائیں گے۔ ادارے کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان نتائج سے فوجیوں، خلا نوردوں اور قدرتی آفات سے متاثرہ علاقوں کے لوگوں کو بغیر کھائے پیئے زندہ رہنے میں مدد مل سکتی ہے۔

تحقیق کے بعد جانی گجرات کے شمال میں اپنے گاؤں لوٹ چکے ہیں، جہاں وہ حسب معمول یوگا اور گیان میں مصروف ہو جائیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کی یہ صلاحیت خصوصی طاقتوں کا نتیجہ ہے، جو انہیں بہت کم عمری میں ایک دیوی سے عطا ہوئیں تھیں۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید