1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کیا مسئلہ کشمیر کا حل ہے اوباما کے پاس؟

12 نومبر 2008

سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ نو منتخب امریکی صدر باراک اوباما کے خصوصی مشیر کے طور پر بروس ریڈل کی نامزدگی سے مسئلہ کشمیر کے حل کی امید پیدا ہو گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/FtFp
تجزیہ نگار باراک اوباما کے بطور صدر انتخاب کو امریکی خارجہ پالیسیوں میں تبدیلیوں کے حوالے سے دیکھ رہے ہیںتصویر: AP

باراک اوباما کے بطور امریکی صدر انتخاب سے جہاں امریکہ کی خارجہ پالیسی میں تبدیلی کے اشارے مل رہے ہیں وہاں خاص طور پر پاکستان اور بھارت کے درمیان کئی دہائیوں سے باعث تنازعہ، مسئلہ کشمیر کے حل کی بھی امید پیدا ہو چلی ہے۔

اسکی وجہ تجزیہ نگاراور سابق امریکی صدر بل کلنٹن کے خصوصی معاون بروس ریڈل کی بطور صدارتی مشیر نامزدگی ہے۔ ریڈل نے سابق صدر کلنٹن کے خصوصی معاون کے طور پر 1999میں کارگل کے تنازعے کے موقع پر پاک بھارت کشیدگی کم کرانے اور 4 جولائی کے اس معاہدے کی تیاری میں مرکزی کردار ادا کیا تھا جس کے تحت کارگل سے پاکستانی افواج کی واپسی ممکن ہوئی۔

پاک بھارت مذاکرات میں شریک ہونے کے باعث بروس ریڈل نے بعد ازاں جو مقالے اور مضامین لکھے ان میں انہوں نے یہ موقف اختیار کیا کہ کشمیر کے تنازعہ کے حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں۔