1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کیا ’پی ایس ایل‘ ایک کمزور لیگ ہو گی؟

عدنان اسحاق19 جنوری 2016

اگلے ماہ سے متحدہ عرب امارات میں پاکستان سپر لیگ کے مقابلے شروع ہو رہے ہیں۔ ان مقابلوں میں کرکٹ کی دنیا کے بڑے بڑے نام شامل ہیں۔ کیا پی سی بی اس سپر لیگ سے اپنے اہداف حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گا؟

https://p.dw.com/p/1Hfvi
تصویر: DW/T. Saeed

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) چاہتا ہے کہ سپر لیگ میں کیون پیٹرسن اورکرس گیل جیسے کھلاڑیوں کی شمولیت سے بورڈ کو درپیش مالی مسائل پر قابو پا لیا جائے گا۔ تاہم دوسری جانب ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ پاکستان کی اپنی نوعیت کی اس پہلی سپر لیگ سے بہت زیادہ آمدنی نہیں ہو گی اور اس طرح پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کی بحالی کے لیے جاری کوششوں کو بھی نقصان پہنچے گا۔

پی سی بی اس سے قبل سپر لیگ کو شروع کرنے کی دو ناکام کوششیں بھی کر چکی ہے۔ پاکستانی ٹیم کے سابق کرکٹر رمیز راجہ کہتے ہیں، ’’سپر لیگ کو بہت پہلے ہی شروع ہو جانا چاہیے تھا۔ میرے خیال میں سپر لیگ پاکستانی کرکٹرز اور خاص طور پر ابھرنے والے کھلاڑیوں کے لیے امید بھی ہے اور اس سے امکانات میں بھی اضافہ ہو گا۔‘‘

Pakistan Super League Spieler Entwurf
تصویر: DW

ساتھ ہی کچھ اندرونی ذرائع کے کہنا ہے کہ اگر یہ ٹورنامنٹ پاکستان میں نہ کرایا گیا تو اس کا جاری رہنا مشکل ہی ہے۔ اس سلسلے میں ٹیلی وژن حقوق کی جانب اشارہ کیا گیا۔ دوسری لیگز کے مقابلے میں پاکستان سپر لیگ میں کھلاڑیوں کو کم پیسے دیے جا رہے ہیں اور میچ فکسنگ کا خطرہ بھی موجود ہے۔ اس طرح کے واقعات بھارت اور بنگلہ دیش میں ہونے والے مقابلوں میں سامنے آتے رہے ہیں، جس کا نتیجہ بھارتی کھلاڑی سری ناتھ اور بنگلہ دیشی کرکٹر محمد اشرفل پر پابندی کی صورت میں نکلا۔

پاکستان سپر لیگ کے سربراہ نجم سیٹھی کے مطابق’’امید ہے کہ ہم اس ٹورنامنٹ کو منافع بخش بناتے ہوئے اپنے پیروں پر کھڑے ہونے کے قابل ہو جائیں گے اور ہمیں کسی اور سے پیسے لینے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔‘‘

انڈیئن پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) اور آسٹریلیا کی بگ بیش لیگ (بی بی ایل) کے مقابلے میں پی ایس ایل کافی کمزور لیگ دکھائی دے رہی ہے۔ آئی پی ایل نے آٹھ فرنچائزز کی فروخت سے سات سو ملین ڈالر کمائے ہیں جبکہ گزشتہ دس برسوں کے دوران نشریاتی حقوق کی مد میں اسے تقریباً پونے دو ارب ڈالر کی آمدنی ہوئی ہے۔ دوسری جانب پاکستان سپر لیگ میں پانچ ٹیموں کی دس سال کی فرنچائز سے 93 ملین ڈالر حاصل ہوں گے جبکہ تین سالوں کے دوران نشریاتی حقوق سے بیس ملین ڈالر کی آمدنی ہونے کی توقع ہے۔

پاکستان سپر لیگ کے پانچ اہم ترین کھلاڑیوں میں ویسٹ انڈیز کے کرس گیل، انگلینڈ کیون پیٹرسن، آسٹریلیا کے شین واٹسن، پاکستان کے شعیب ملک اور شاہد آفریدی ہیں۔