1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کیجریوال پاکستان جائیں گے

جاوید اختر، نئی دہلی21 مارچ 2016

سابق کرکٹر اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی دعوت پر نئی دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوا ل پاکستان کے دورہ پر جائیں گے۔

https://p.dw.com/p/1IH1U
تصویر: picture-alliance/dpa

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے دورہ بھارت کے دوران متعدد رہنماؤں اور سول سوسائٹی کے افراد سے ملاقاتیں کیں۔ دارالحکومت نئی دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کے دوران عمران خان نے انہیں پاکستان اور بالخصوص صوبہ خیبر پختونخوا کا دورہ کرنے کی دعوت دی، جہاں پی ٹی آئی کی حکومت ہے۔ مسٹر کیجریوال نے ان کی دعوت قبول کرلی ہے۔

عمران خان اور کیجریوال نے بھارت اور پاکستان کے درمیان موجودہ تعلقات کی صورت حال پر بات چیت کی اور اپنے اپنے تجربات سے ایک دوسرے کو آگاہ کیا۔ پاکستانی رہنما نے بعد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کا تجربہ کیجریوال کے تجربہ سے کافی مماثلت رکھتا ہے،’’ہماری پارٹیوں کا قیام پرانی طرز پر چلنے والی پارٹیوں کے خلاف ہوا ہے۔ بدعنوانی کے خلاف لڑائی اور گڈ گورننس پر ہمارے نظریات ایک جیسے ہیں اور ہم ان امور پر ایک دوسرے سے رابطہ رکھیں گے۔‘‘

انہوں نے مزید بتایا،" ہم نے اپنے علاقوں(خیبر پختونخوا) اور دہلی کے تجربات سے ایک دوسرے کو آگاہ کیا ہے۔" عمران خان نے تاہم وضاحت کی کہ ان کی پارٹی کی صوبائی حکومت کو پاکستان کی وفاقی حکومت سے کسی طرح کی مداخلت کا سامنا نہیں کرنا پڑ رہا ہے۔ خیال رہے کہ دہلی کی کیجریوال حکومت اور مرکز کی نریندر مودی حکومت کے درمیان متعدد امور پر سخت اختلافات ہیں اور دونوں کے مابین تعلقات خوشگوار نہیں ہیں۔

کیجریوال فروری 2015ء میں نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی کو بری طرح شکست دے کر دہلی کے وزیر اعلی بنے تھے۔ ان کی عام آدمی پارٹی نے دہلی اسمبلی کی 70 میں سے 67 سیٹیں جیت کر ایک نیا ریکارڈ قائم کردیا تھا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ بھارتی سیاست میں اروند کیجریوال کی عام آدمی پارٹی کے عروج پر مسلسل نگاہ رکھے ہوئے ہیں کیوں کہ وہ بھی پاکستان میں تقریباً بیس سال سے سیاست میں تبدیلی کی جنگ لڑر ہے ہیں۔

یہاں ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران عمران خان نے اروند کیجریوال سے بدعنوانی پر قابو پانے کے حوالے سے عام آدمی پارٹی حکومت کے طریقہ کار کے بارے میں بھی کئی باتیں معلوم کیں اور کیجریوال نے انہیں بتایا کہ وہ بدعنوانی کے معاملے میں کسی طرح کا سمجھوتہ نہیں کرتے مثلاً جب ان کے ایک وزیر پر الزام لگاتو نہ صرف اس وزیر کو برطرف کردیا گیا بلکہ اس کی انکوائری بھارت کے اعلی تفتیشی ادارے سی بی آئی کو سونپ دی۔ اسی طرح ایک چیف سکریٹری کے خلاف بھی تفتیش کا کام سی بی آئی کو سونپا گیا ہے۔

عمران خان نے مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بینرجی سے بھی ملاقات کی۔ ممتا بینرجی کی پارٹی کے کئی رہنماؤں پر بدعنوانی کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ اس پس منظر میں پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ بدعنوانی عام آدمی پر ٹیکس کی طرح ہے،’’ بدعنوانی اداروں کو تباہ کردیتی ہے، صلاحیتوں کو برباد کردیتی ہے۔ بدعنوانی اس وقت ہوتی ہے جب سیاسی حکمرانی کمزور ہوجائے۔ جب گورننس اچھی ہوتی ہے تو وہ بدعنوانی کو قابو میں رکھتی ہے۔‘‘

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان نے ایک ٹی وی شو میں حصہ لیتے ہوئے ہماچل پردیش کے وزیر اعلی ویر بھدر سنگھ کی نکتہ چینی جنہوں نے پٹھان کوٹ ایئر بیس پر ہوئے دہشت گردانہ حملہ کے خلاف بطور احتجاج دھرم شالہ میں بھارت اور پاکستان کے درمیان ٹی ٹوئنٹی میچ کی اجازت نہیں دی تھی۔ عمران خان نے سوال کیا کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کو اس حملے کے لیے کس طرح ذمہ دار ٹھہرایا جاسکتا ہے۔

عمرا ن خان کا کہنا تھا کہ بھارت اور پاکستان کے تعلقات مثبت سمت میں جارہے ہیں۔ انہوں نے پٹھان کوٹ ایئر بیس پر دہشت گردانہ حملے کی تفتیش کے سلسلے میں دونوں حکومتوں کے مابین تعاون کو غیر معمولی قرار دیا۔ پاکستانی تحریک انصاف کے رہنما نے یہاں مشہور صوفی بزرگ حضرت نظام الدین اولیاء اوران کے شاگرد طوطی ہند امیر خسرو کے مزار پر بھی حاضری دی اور انہیں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔

Pakistan Cricket-Fans aus Pakistan und Indien demonstrieren Freundschaft
تصویر: Getty Images/S. Barbour