1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہاتھوں کی انگلیوں اور مردانہ کشش سے متعلق نئی تحقیق

21 اپریل 2011

ایک نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ کسی مرد کے ہاتھ کی شہادت کی انگلی کے مقابلے میں اس کی ‘رِنگ فنگر’ کہلانے والی چوتھی انگلی جتنی لمبی ہو گی، اتنا ہی یہ امکان بھی زیادہ ہو گا کہ خواتین ایسے کسی مرد کو پر کشش سمجھیں۔

https://p.dw.com/p/111qn
تصویر: UNICEF/ROGER LEMOYNE

اس نئے طبی مطالعے کے نتائج برطانیہ کی رائل سوسائٹی کے جرنل آف بائیولوجیکل سائنسز میں شائع ہوئے ہیں۔ اس تحقیق کے دوران ماہرین نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ پیدائش سے پہلے لڑکوں کی ماں کے پیٹ میں جسمانی نشو ونما پر ہارمونز کا اثر کیسا ہوتا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ سائنسدانوں نے اس پہلو پر بھی غور کیا کہ لڑکوں کی بعض جسمانی خصوصیات کس طرح تشکیل پاتی ہیں اور ان میں مخالف جنس کی کشش کس کس طرح پیدا ہوتی ہے۔ماہرین نے اس ریسرچ کو ارتقائی نفسیات پر تحقیق کا نام دیا ہے، جس پر اب کئی حوالوں سے کافی زیادہ توجہ دی جا رہی ہے۔

Haiti, Präsident Jean-Bertrand Aristide
تصویر: AP

اس سے پہلے سائنسدان یہ نتیجہ کافی عرصہ پہلے ہی اخذ کر چکے تھے کہ کسی مرد کی دائیں ہاتھ کی دوسری اور چوتھی انگلیوں کی لمبائی کے تناسب کا اس بات سے گہرا تعلق ہوتا ہے کہ ایسا کوئی مرد اپنی پیدائش سے پہلے ماں کے پیٹ میں ہی کس حد تک testosterone نامی ہارمون کا شکار رہا تھا۔

اب نئی ریسرچ سے ماہرین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ کسی مرد کے دائیں ہاتھ کی انڈکس فنگر اور رنگ فنگر کی لمبائی میں فرق جتنا زیادہ ہوگا، اتنا ہی یہ امکان بھی زیادہ ہو گا کہ دوران حمل اس کی نشو ونما کو ہارمونز نے واضح طور پر متاثر کیا۔

اس تحقیق کے دوران اٹھارہ سے لے کر چونتیس برس تک کی عمر کی 80 خواتین کو مختلف مردوں کے ہاتھوں کی تصویریں دکھائی گئیں اور ان کی آوازیں بھی سنائی گئیں۔ پھر ان سے پوچھا گیا کہ وہ کس طرح کے مردوں کو زیادہ پر کشش سمجھتی ہیں۔ ان خواتین کی کافی بڑی تعداد نے ایسے مردوں کے چہروں کو پر کشش قرار دیا، جن کے ہاتھوں کی چوتھی انگلی، پہلی انگلی سے قدرے لمبی تھی۔

جرنل آف بائیولوجیکل سائنسز میں شائع ہونے والی اس نئی تحقیق کے مطابق مقصد یہ جاننا تھا کہ خواتین کسی مرد کو پر کشش قرار دیتے ہوئے نفسیاتی طور پر کن باتوں کو زیادہ اہمیت دیتی ہیں۔ اس ریسرچ سے یہ بات بھی ثابت ہو گئی کہ کسی مرد کے چہرے کے پرکشش قرار دیے جانے کا اس چہرے کی ساخت اور توازن سے بھی کافی تعلق ہوتا ہے۔

اس مطالعے سے جو ایک اور بات بھی ثابت ہو گئی وہ یہ تھی کہ اکثر خواتین نے ہر بار ایک ہی طرح کی شخصیت یا چہروں والے مردوں کو ہی مردانہ کشش کا حامل قرار نہیں دیا۔

رپورٹ:عصمت جبیں

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں