1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہالبروک کے دورہء پاکستان کا اختتام

5 جون 2009

رچرڈ ہالبروک کو پاکستان کے تین روزہ دورے کے اختتام پر پاکستانی چیف ایگزیکٹو یعنی وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی طرف سے نسبتاً تلخ مطالبات کا سامنا کرنا پڑا۔

https://p.dw.com/p/I4Kp
ہالبروک نے پناہ گزین کیمپوں کا دورہ بھی کیاتصویر: picture-alliance/ dpa

جمعہ کے روز ہالبروک کے ساتھ ملاقات میں وزیراعظم نے یہ مطالبہ کیا کہ امریکہ پاکستان کی مالی مشکلات کے پیش نظر اس کے ذمے واجب الادا قرضے معاف کر دے۔ ایک سرکاری اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے امریکی ایلچی پر زور دیا کہ کانگریس کے ذریعے امداد میں اضافے کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی کےلئے ناگزیر فوجی سازوسامان کی ترسیل یقینی بنائی جائے۔

دوسری طرف ہالبروک نے دورے کے اختتام پر ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ امریکہ پاکستانی سرحدی خود مختاری کا احترام کرتا ہے اور اسی لئے افغانستان میں جاری آپریشن کے بارے میں اب پاکستان کو مسلسل باخبر رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور یہ کہ جنوبی افغانستان میں مزید 17000 امریکی فوجیوں کی تعیناتی سے پاکستان پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

رچرڈ ہالبروک نے یہ بات زور دے کر کہی کہ قبائلی علاقوں میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں پر بے پائلٹ طیاروں کے حملوں کے حوالے سے حکومتی ارکان کے ساتھ کوئی بات نہیں ہوئی البتہ انہوں نے شدت پسندوں کے بارے میں عوامی رائے میں تبدیلی کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ اب سب سے اہم معاملہ نقل مکانی کرنے والوں کی بحالی اور جلد از جلد بحالی ہے۔

امریکی نمائندے نے بے گھر افراد کے کیمپوں کا دورہ کر کے ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار بھی کیا اور ان کے لئے اضافی دو سو ملین ڈالر کی امداد کا اعلان بھی کیا اس حوالے سے وزیراعظم گیلانی نے جمعہ کی صبح ایک اور موقعے پر امریکی امداد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یورپی اور مسلم ممالک بھی اس معاملے میں امریکہ کی تقلید کریں گے۔

رپورٹ : امتیاز گل، اسلام آباد

ادارت : عاطف توقیر