1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہزاروں کم عمر دلہنوں کے شوہروں لیے امریکی ویزوں کی منظوری

11 جنوری 2019

گزشتہ برسوں میں امریکی حکام نے ہزاروں کم عمر دلہنوں کے بڑی عمر کے شوہروں کی درخواستوں کی منظوری دی۔ ایسی دلہنوں میں پاکستانی لڑکیاں بھی شامل ہیں۔ ان کم عمر لڑکیوں کی شادیوں پر جلد پابندی بھی لگائی جا سکتی ہے۔

https://p.dw.com/p/3BNIz
Stempel visum Symbolbild zu strengen Einreisekontrollen in die USA, picture symbolising strict control for entering the USA
تصویر: picture-alliance/blickwinkel/McPHOTO

ایسی دلہنوں کی امریکا آمد کو قانونی طور پر جائز اور ضابطہٴ قانون کے تحت قرار دیا گیا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ امریکی امیگریشن اور شہریت ایکٹ میں اس تناظر میں شادی کے لیے کم سے کم عمر کی حد مقرر نہیں ہے۔ اس حوالے سے جمع کی جانے والی درخواستوں میں یہ دیکھا جاتا ہے کہ آیا شادی جائز طریقے سے کی گئی ہے۔ اس میں دلہن کے ملک کے قانون کو بھی دیکھا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کم عمر دلہن کے امریکا میں اسٹیٹس کو بھی خاص طور پر پرکھا جاتا ہے۔

نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کو کم عمر دلہنوں کے اعداد و شمار دیکھنے کا موقع ملا ہے۔ ان اعداد و شمار سے ایسے سوال ابھرے ہیں کہ ان شادیوں میں کہیں جبر کا عنصر تو پایا نہیں جاتا۔ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ امریکا میں بالغ اور کم عمر لڑکی سے شادی عام نہیں ہے۔ بعض امریکی ریاستوں نے ایسی شادیوں پر پابندیاں بھی عائد کر رکھی ہیں۔

Großbritanien Reisepass
دنیا کے کئی ممالک کے لوگوں کے لیے یورپی و امریکی پاسپورٹ میں ایک خاص دلچسپی پائی جاتی ہےتصویر: picture alliance/empics/A. Devlin

 بالغ افراد کی جانب سے اپنی کم عمر جیون ساتھیوں یا منگیتروں کو امریکا لانے کے لیے اس وقت کم از کم پانچ ہزار درخواستیں جمع کرائی جا چکی ہیں۔ ان میں سے تقریباً تین ہزار درخواستیں کم عمر دلہنوں کی جانب سے جمع کرائی گئی ہیں، جو بڑی عمر کے اپنے شوہروں کو امریکا بلانا چاہتی ہیں۔ یہ تفصیلات سینیٹ کی داخلی سلامتی کی کمیٹی نے سن 2017 میں طلب کی تھی۔

اس حوالے سے دوہری شہریت کی حامل پاکستان سے تعلق رکھنے والی نیویارک سٹی کی ایک لڑکی نائلہ امین کا کہنا ہے،’’ میرے امریکی پاسپورٹ نے میری زندگی کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔‘‘ نائلہ کی شادی تیرہ برس کی عمر میں اُس کے چھبیس سالہ کزن سے کر دی گئی تھی۔ اس شادی کے بعد اُسے اپنے شوہر کو امریکا بلانے کے کاغذات جمع کرانے پڑے تھے۔ نائلہ امین کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان میں لوگ امریکا جانے کے لیے تڑپ رہے ہیں۔

Abschaffung der Greencard- Lotterie
امریکا نے پاکستانی اور لاطینی امریکی شہریوں کے لیے ویزے کا حصول کسی حد تک مشکل کر دیا گیا ہےتصویر: DW/A. Cama

اس مناسبت سے نائلہ امین نے سوالات اٹھائے ہیں کہ وہ تو بچپن کی عمر میں تھی لیکن امریکی حکام نے اُس کے شوہر کو امریکا لانے کی درخواست پر سوال کیوں نہیں اٹھائے تھے۔ اس درخواست پر کی جانے والی کارروائی کے دوران کسی قسم کی پوچھ گچھ نہیں کی گئی بلکہ سوچنے بھی گوارا نہیں کیا گیا۔

سن 2007 سے سن 2017 تک امریکی حکام نے ساڑھے پانچ ہزار سے زائد ایسی درخواستوں کی منظوری دی، جس کے تحت کم عمر درخواست دہندہ اپنے سے بڑی عمر کے جیون ساتھی کو امریکا لانے کا اہل ہوا۔ ان میں 204 تو بہت ہی کم عمر درخواست گزار تھے۔ ان تمام درخواستوں میں لڑکیاں ہی کم عمر ہیں اور اُن کے شوہر بڑی عمر کے ہیں۔ امریکا میں شادی کی عمر بظاہر اٹھارہ برس مقرر ہے۔

امریکی سینیٹ کی داخلی سلامتی کی کمیٹی کے چیئرمین ری پبلکن سینیٹر رون جانسن نے واضح کیا ہے کہ اس طریقہٴ کار میں خامی ہے اور اُسی کا فائدہ اٹھایا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جلد ہی خامی کا ازالہ کر دیا جائے گا اور یہ سلسلہ بھی ہمیشہ کے لیے بند کر دیا جائے گا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں