1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہلمند میں طالبان کے خلاف نیٹو کی بڑی کارروائی

13 فروری 2010

افغانستان کے جنوبی صوبے ہلمند میں نیٹو افواج نے طالبان کے خلاف اب تک کی سب سے بڑی کارروائی شروع کر دی ہے۔ اسے آپریشن مشترک کا نام دیا گیا ہے، جس میں 15 ہزار فوجی حصہ لے رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/M0Yj
تصویر: AP

نیٹو نے ابتدائی کامیابیوں کا اعلان کیا ہے جبکہ طالبان نے سخت مقابلے کا عندیہ دیا ہے۔

امریکی، برطانوی اور افغان فوجیوں کو ہفتہ کو صبح سویرے ہلمند کے علاقے مرجا میں ہیلی کاپٹروں کی مدد سے اتارا گیا۔ جس کے کچھ ہی دیر بعد نیٹو نے آپریشن میں ابتدائی کامیابی اور طالبان کی ہلاکتوں کا اعلان کیا۔

مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کا کہنا ہے کہ اس کارروائی سے اچھے نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ افغان فوجی ذرائع کے مطابق مرجا کے 70 فیصد علاقے کو طالبان سے صاف کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ لڑائی میں 20 طالبان مارے گئے ہیں۔ برطانوی فوج کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں طالبان کے 11 ٹھکانوں پر قبضہ کرلیا گیا ہے۔

Flash-Galerie Wahlen in Afghanistan 2009
رواں برس افغانستان میں تعینات غیرملکی فوجیوں کی تعداد ڈیڑھ لاکھ ہو جائے گیتصویر: AP

ISAF کے نائب کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل نِک پارکر کا کہنا ہے کہ مرجا کے شدت پسندوں کو سمجھنا چاہئے کہ ان کی لڑائی بے معنی ہے، انہیں کچھ حاصل نہیں ہو گا اور فورسز ان پر قابو پا ہی لیں گی۔

دوسری جانب طالبان کے ترجمان قاری یوسف احمدی نے کہا ہے کہ مرجا کا علاقہ تاحال ان کے قبضے میں ہے۔ یوسف احمدی نے خبررساں ادارے AP کو بتایا کہ کابل حکومت آپریشن مشترک میں طالبان کی ہلاکتوں کو بڑھا چڑھا کر بیان کر رہی ہے۔ اس نے دعویٰ کیا کہ صرف دو طالبان ہلاک ہوئے ہیں۔

طالبان نے چھ امریکی فوجیوں کی ہلاکت کا دعویٰ بھی کیا ہے۔ خبررساں ادارے AFP کے مطابق اس دعوے کی تصدیق ناممکن ہے اور طالبان ہلاکتوں کی تعداد بڑھا کر ظاہر کرنے کے عادی ہیں۔

ہلمند کے علاقے مرجا میں جاری اس کارروائی میں 15 ہزار فوجی حصہ لے رہے ہیں، جن میں سے زیادہ تعداد امریکہ، برطانیہ اور افغانستان کے فوجیوں کی ہے۔ نیٹو کے مطابق ڈنمارک، ایسٹونیا اور کینیڈا کے فوجی بھی اس آپریشن کا حصہ ہیں۔ نیٹو کے مطابق مرجا کے علاقے میں طالبان عسکریت پسندوں کی تعداد ایک ہزار تک ہو سکتی ہے۔

افغان صدر حامد کرزئی نے زور دیا ہے کہ آپریشن کے دوران شہریوں کو محفوظ رکھنے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جائے۔

ہلمند کے گورنر گلاب منگل کا کہنا ہے کہ آپریشن مشترک کا مقصد علاقے کو طالبان سے صاف کرنا اور کابل حکومت کا کنٹرول بحال کرنا ہے۔

مرجا طویل عرصے سے طالبان کے کنٹرول میں ہے، جس کی آبادی 80 ہزار ہے۔ اسی علاقے میں وہ منشیات بھی تیار کرتے ہیں۔

افغان وزیر دفاع عبدالرحیم وردک کے مطابق یہ ایک مشکل آپریشن ہے۔ کابل میں صحافیوں سے گفتگو میں وزیر دفاع نے کہا کہ طالبان نے علاقے میں جگہ جگہ بم اور بارودی سرنگیں نصب کر رکھی ہیں، جس کی وجہ سے اتحادی فوجی احتیاط سے آگے بڑھ رہے ہیں۔

Helikopter
طالبان کے علاقے میں ہیلی کاپٹروں سے فوجی اتارے گئےتصویر: AP

اُدھر افغانستان کے جنوبی علاقے میں طالبان کے ایک حملے میں تین امریکی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔ نیٹو کی انٹرنیشنل سیکیورٹی اسسٹنس فورس کے اعلامئے کے مطابق یہ فوجی ہفتہ کو ایک بم حملے کا نشانہ بنے۔ تاہم اعلامئے میں یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ حملہ افغانستان کے جنوبی علاقے میں کہاں ہوا۔

افغان فوج کے مطابق قندھار میں ایک خودکش حملہ ہوا ہے، جس میں ایک امریکی فوجی ہلاک ہو گیا ہے۔ تاہم نیٹو نے اس کی تصدیق نہیں کی۔

افغان مشن میں تعینات فوجیوں کی ان ہلاکتوں کے ساتھ وہاں رواں برس اب تک مرنے والے غیرملکی فوجیوں کی تعداد 69 ہو گئی ہے۔ گزشتہ برس افغانستان میں 520 غیر ملکی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔

افغانستان میں تعینات نیٹو کے فوجیوں کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 13 ہزار ہے۔ امریکہ وہاں مزید 30 ہزار فوجی بھیجنے کا اعلان کر چکا ہے جبکہ نیٹو کے دیگر ممالک نے دس ہزار اضافی فوجیوں کا اعلان کیا ہے۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: عصمت جبیں

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں